جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

فرانسیسی موجد نے ’اڑن قالین‘ بناکر اپنی خواہش پوری کرلی

23 جولائی, 2019 16:29

پیرس: فرانسیسی موجد نے اپنی ایک ایجاد کا عوامی مظاہرہ کیا ہے جس پر وہ کئ برسوں سے کام کررہے تھے۔ اسے جدید عہد کا ’اڑن قالین‘ قرار دیا جاسکتا ہے ۔

40 سالہ فرینکی زپاٹا پیدائشی کلر بلائنڈ (رنگ اندھے) ہیں اور اسی بنا پر ان کی پائلٹ بننے کی شدید خواہش پوری نہ ہوسکی یہاں تک کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا لائسنس بھی نہ مل سکا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور پہلے پانی کی بوچھاڑ سے سمندر پر اڑنے والا نظام ’ہائیڈروجیٹ‘ بنایا ۔ اس کے بعد انہوں نے اس میں مزید جدت پیدا کی اور آخر کار اپنی حیرت انگیز ایجاد بنائی ہے جس کا پورا نام ’زپاٹا فلائی بورڈ ایئر‘ رکھا گیا ہے۔

لیکن بقول زپاٹا یہ ایک مشکل کام ہے۔ ’ آپ پورے جسم کے ساتھ اڑتے ہیں یہاں تک کہ ہاتھوں پر ہوا کی شدت محسوس ہوتی ہے۔ ٹانگوں پر دباؤ اور شدید درد محسوس ہوتا ہے۔‘ فرینک زپاٹا نے کہا۔

گزشتہ اتوار انہوں ںے فرانس کے قومی دن کے موقع پر جیٹ تختے کا عوامی مظاہرہ کیا ہے۔ فی الحال وہ 500 میٹر کی بلندی پر اڑے اور 140 فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کی جسے دیکھ کا دنیا حیران رہ گئی ہے۔ تاہم تختہ اس سے بھی زیادہ بلندی پر جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں وہ انگلش چینل اڑ کر عبور کرنا چاہتے ہیں۔

زپاٹا کے نزدیک ان کی ایجاد آپ کو اڑنے کی آزادی دیتی ہے۔ انہوں نے اس کا مظاہرہ ایریزونا کے ریگستان میں بھی کیا ہے۔ اس حیرت انگیز ویڈیو میں وہ بڑی مہارت سے اڑن تختے پر پرواز کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی کی افادیت اور برق رفتاری کو دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اڑن تختے میں پانچ چھوٹے جیٹ انجن لگے ہیں جو اسے آگے بڑھاتے ہیں اور پورا نظام انسانی جسم کی حرکات و سکنات سے کنٹرول ہوتا ہے۔ تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کے لیے اس کے بہت سے حفاظتی اور قانونی پہلوؤں پر کام کرنا باقی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top