مقبول خبریں
ترکی کا شام میں زمینی کارروائی کا آغاز، 15 افراد ہلاک

انقرہ : ترکی نے شام میں زمینی کارروائی کا آغاز کردیا ہے، جبکہ امریکا نے ترکی کے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غلط فیصلہ قرار دیا ہے، ترکی کی کارروئی میں 15 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترکی نے شام میں زمینی کارروائی کا آغاز کردیا ہے، جس میں کم از کم 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کی کارروائی کو غلط اقدام قرار دیا ہے، جبکہ انقرہ کا کہنا ہے کہ اس نے سرحدی علاقے میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے، تاہم شام کے کردوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ ترکی نے فوجی اہداف نہیں بلکہ شہری علاقوں کو ہدف بنایا ہے، جس میں متعدد افراد مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : ترکی نے شام میں کچھ بھی آف لمٹ کیا تو ان کی معیشت کو برباد کر دوں گا : امریکی صدر
ترک وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی کے بعد اب زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، ترکی کے صدر رجب طیب اردغان بھی اس کارروائی کا اعلان کرچکے ہیں۔
ترکی اِس علاقے میں ایک محفوظ زون بنانا چاہتا ہے، جہاں کرد ملیشیاء کا وجود نہ ہو اور ترکی آنے والے تقریباً 36 لاکھ شامی پناہ گزینوں کو اس علاقے میں رکھنے کا حامی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے شمال مشرقی شام سے امریکی فوج کے ہٹنے کے بعد وہاں حدود سے تجاوز کیا تو ٹھیک نہیں ہو گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی شام میں موجود امریکہ کے تقریباً پچاس فوجیوں پر کسی بھی طرح کا نقصان نہ پہنچانے کی ترکی کو تنبیہ کی تھی۔
ٹرمپ نے کہا کا کہنا تھا کہ شام میں صرف کچھ ہی وقت کے لئے حملہ کئے جانے تھے۔ ہمارے صرف 50 فوجی وہاں ہیں اور میں نہیں چاہتا ان کو کسی بھی طرح کا نقصان پہنچے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں کے ساتھ کچھ بھی برا نہیں چاہتا اور یہ میں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کو بتا دیا ہے۔
امریکی صدر نے سماجی میڈیا ٹوئٹر پر واضح دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ترکی نے شام میں کچھ بھی ایسا کیا جو ہمارے لئے آف لمٹ ہو گا تو میں ترکی کی معیشت کو پوری طرح سے برباد کر دوں گا۔