جمعرات، 20-مارچ،2025
جمعرات 1446/09/20هـ (20-03-2025م)

سعودی اتحادی افواج کی یمن میں بمباری، تیل کی فراہمی میں کمی

16 ستمبر, 2019 11:07

ریاض : سعودی عرب میں تیل تنصیبات میں ڈرون بم کے بعد خطے میں نئی کشیدگی کا پینڈورا بکس کھل گیا ہے۔ سعودی عرب کی یمن پر بم باری سے بچوں اورعورتوں سمیت تیرہ شہری جاں بحق ہوگئے۔

یمنی حکومت نے سرکاری اعلامیے میں بتایا کہ تیل تنصیبات حملے کے بعد الحدیدہ اور تعز صوبوں میں سعودی اتحادی طیاروں نے شہریوں کو نشانہ بنایا، جن میں خواتین اور بچوں سمیت تیرہ افراد جاں بحق ہوئے۔

اس سے قبل بھی سعودی اتحادی افواج کی فضائی بمباری سے بائیس عام شہری مارے گئے تھے۔ یمن پر سعودی حملے اور اس کے بعد جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سیکڑوں شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں مغربی لباس میں گھومتی عورت وائرل

انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ رضاکار فورس نے یمن کے شہریوں پر بمباری کا ایک اور بدلہ لے لیا، جیزان کے قریب پرواز کرنے والا سعودیہ کا آپاچی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے۔

سعودی عرب کی تنصیبات پر حملوں کے بعد سعودیہ کی جانب سے تیل کی فراہمی بند ہونے کا اثر پوری دنیا پر پڑنے لگا ہے۔

حملوں کے بعد تیل کی عالمی قیمت میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ ہورہا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے بڑھتی ہوئیں گزشتہ چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ہیں۔

تیل کی عالمی رسد میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ ہوئی، خام تیل کے بیرل کی قیمت میں انیس فیصد اضافہ ہوا اور وہ اکہترعشاریہ پچانوے ڈالر فی بیرل تک جاپہنچی ہے۔

ادھر ایرانی پاسداران انقلاب کمانڈر اور ایرواسپیس فورس سربراہ امیرعلی کی جانب سے دوٹوک دھمکی آمیز بیان جاری ہوا، جس میں کہا گیا کہ دو ہزار کلومیٹر کے اندر امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلوں کی رینج پر ہیں۔

ان کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا سعودیہ کی تیل تنصیبات پر ہوئے حملوں کا الزام ایران پر لگا رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top