مقبول خبریں
ٹرمپ بھی اسرائیل کا حاکم بن جائے فرق نہیں پڑتا، فلسطینیوں کا ردعمل

منگل کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات کو غزہ کے محصور فلسطینیوں نے مسترد کردیا۔
غزہ کے جوانوں کا کہنا ہے کہ سارے اسرائیلی سیاستدان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، وہ جیتیں یا ہاریں، بات ایک ہی ہے۔
مزید جانیئے: غزہ پر اسرائیلی جارحیت، درجنوں شہید
انکا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ بھی اسرائیل کی حکومت کا سربراہ بن جائے، تب بھی فلسطینیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
غزہ سے یہ تازہ ترین رائے ایک آئرش صحافی ڈونل میکنلٹائر نے ارسال کی ہے۔
ایک ہفت روزہ برطانوی اخبار نے اسے اتوار کی اشاعت میں شامل بھی کیا ہے۔
چھتیس سالہ فلسطینی ماہی گیر ابو حزیمہ ہو کورن سوپ کا اسٹال لگانے والا بائیس سالہ عیسی حسان یا پھر اکتیس برس کا احمد غرابلی، انکے پیشے مختلف ہیں لیکن انکی رائے میں کوئی اختلاف نہیں۔
کیونکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا بدترین اقتصادی محاصرے کو بارہ برس سے زائد کا طویل عرصہ ہوچکا ہے۔
یہاں بے روزگاری کی شرح چھیالیس اعشاریہ سات فیصد ہوچکی ہے۔
اکیس سالہ خاتون معلمہ روبا شابت خوفزدہ ہیں کہ کہیں غزہ پر ایک نئی جنگ نہ مسلط کردی جائے۔
مفلوج کردینے والے محاصرے میں گھرے غزہ کے یہ بدحال فلسطینی کہتے ہیں کہ اسرائیلی الیکشن سے کچھ تبدیل نہیں ہوگا۔
کیونکہ، یہودی فلسطینیوں سے نفرت کرتے ہیں، اسی لئے وہ کبھی انکے بھلے کا نہیں سوچتے۔
اگر یورپی صحافی نہ بھی لکھیں تب بھی دنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ اسرائیلی افواج کا جب دل کرتا ہے غزہ پر بمباری کردیتی ہیں۔
کئی منزلہ عمارات زمین بوس کردیتی ہیں، جسے چاہیں پکڑ کر قید کرلیتی ہیں۔
ان مظالم نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی زندگی اور زیادہ اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔