جمعرات، 20-مارچ،2025
جمعرات 1446/09/20هـ (20-03-2025م)

چار امریکی سینیٹرز کا مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو ختم کرانے کے لیئے امریکی صدر کو خط

13 ستمبر, 2019 10:26

واشنگٹن : مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو اور ذرائع مواصلات پر پابندی ہٹانے کے لیے چار امریکی سینیٹرز نے صدرٹرمپ کو خط لکھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے پارلیمنٹ معطل کرنے کا اقدام غیر آئینی قرار

بائی پرسٹین گروپ کے چار سینیٹرز کرس وین ہولین، ٹوڈینگ، بین کارڈن اور لنڈسے گراہم نے خط میں امریکی صدر کو فوری طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال میں مداخلت کرنے اور وہاں لوگوں کو بنیادی حقوق واپس دلانے کا کہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آئیں چلیں سب مظفرآباد، بن کر کشمیریوں کی آواز

خط میں لکھا گیا ہے کہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ کشمیری عوام پر زندگی تنگ کی جارہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارتی وزیراعظم پر زور دینا چاہیے کہ وہ وادی میں کرفیو، لاک ڈاؤن اور ذرائع مواصلات فوری طور پر بحال کریں۔

پانچ اگست سے مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل بنی ہوئی ہے، ایسے میں صدر ٹرمپ کو انسانیت کےعلم بردار ہونے کے ناطے اقدامات کرنے چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : ہزار جانیں دیں پھر بھی امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی پر ہمیں الزام دیتا ہے : عمران خان

خط میں سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورت حال پر بے حد تشویش ہے کشمیریوں کو ان حالات سے نکالنے کے لیے امریکا کا بھارت پر دباؤ بہت اہم ہوگا۔

پانچ اگست کو بھارت نے آرٹیکل تین سوستر ختم کرنے کا یکطرفہ اقدام کیا، جس کے بعد لاکھوں بھارتی اہلکار وادی میں تعینات کرکے، مواصلاتی رابطوں پر پابندی لگا کر کرفیو اور لاک ڈاؤن کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا : کالعدم ٹی ٹی پی سربراہ سمیت متعدد افراد عالمی دہشت گرد قرار

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں پابندیاں، لاک ڈاؤن اور مواصلاتی نظام کی بندشیں ختم کرنے کے لیے بھارتی وزیراعظم مودی پر دباؤ ڈالا جائے۔ یقین ہے کہ کشمیر میں جاری انسانی المیے کو ختم کرانے میں امریکا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top