ہفتہ، 22-مارچ،2025
جمعہ 1446/09/21هـ (21-03-2025م)

بھارتی سپریم کورٹ نے سرینگر میں نظر بند محبوبہ مفتی کی بیٹی کو ملنے کی اجازت دیدی

05 ستمبر, 2019 17:30

نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی صاحبزادی ثناالتجا جاوید کو اپنی نظر بند والدہ سے ملنے کی اجازت دے دی ہے.

چند روز قبل محبوبہ مفتی کی بیٹی ثنا التجا کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ اپنی والدہ کی صحت کے حوالے سے کافی پریشان ہیں، انہیں اپنی والدہ سے ملاقات کیے ہوئے تقریبا ایک ماہ ہوگیا ہے.

مزید پڑھیں : پاکستان پر بھارت کو ترجیح دینے کا فیصلہ غلط تھا : کشمیری رہنماء محبوبہ مفتی

ثنا التجا جاوید نے کورٹ سے التجا کی کہ انہیں والدہ سے ملنے دیا جائے، والدہ سے ملنے کی درخواست پر حکومت نے انہیں کہا کہ اگر وہ ضلعی مجسٹریٹ سے رجوع کرتی ہیں تو انہیں محبوبہ مفتی سے ملنے کی اجازت ہوگی، جنہیں سری نگر کے قریب چشم شاہی میں نظربند کیا گیا ہے.

چیف جسٹس نے ثنا التجا سے سوال کیا کہ آپ کو چنائے سے سری نگر جانے سے کون روکتا ہے؟ کیا رکاوٹ ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے ثنا نے کہا کہ انہیں چنائے جانے کی اجازت تو ہے، لیکن سری نگر میں آزادانہ نقل و حرکت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی والدہ سے اکیلے میں ملنا چاہتی ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ انہیں سری نگر میں کہیں بھی آنے جانے کی آزادی دی جائے.

چیف جسٹس نے کہا کہ ثنا جاوید کو ان کی والدہ سے ملنے کی اجازت ہے، لیکن جہاں تک بات سری نگر میں آزادی کے ساتھ گھومنے کی تو اس کی اجازت وہاں کی انتظامیہ دے گی.

واضح رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے دو سابق وزراعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ سمیت 100 رہنماؤں کو حراست میں لیا ہوا ہے.

محبوبہ مفتی کی بیٹی ثنا التجا نے ایک ماہ قبل بھارتی وزیر داخلہ کو وائس میسج اور خط بھیج کر جان کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے وائس میسج میں بتایا تھا کہ والدہ کی گرفتاری کے بعد انہیں بھی نظر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top