مقبول خبریں
مصباح الحق کی تقرری میرٹ کی بنیاد پر نہیں ہوئی : محمد یوسف

لاہور : محمد یوسف نے مصباح الحق کی تقرری کو میرٹ کے برخلاف قرار دے دیا ہے، مصباح الحق کیسے فرسٹ کلاس کرکٹرز کی کارکردگی کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے؟
پاکستان کے مایہ ناز سابق ٹیسٹ بلے باز محمد یوسف نے کہا ہے کہ مصباح الحق کی تقریر میرٹ کی بنیاد پر نہیں ہوئی اور وہ صرف اسکور کارڈ دیکھ کر ہی فرسٹ کلاس کرکٹرز کی کارکردگی کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں۔
محمد یوسف نے سوال اٹھایا کہ مصباح الحق تو قومی ٹیم کیساتھ ہوں گے تو پھر وہ کیسے فرسٹ کلاس کرکٹرز کی کارکردگی کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے؟
یہ بھی پڑھیں : لاہور ہائی کورٹ : مصباح الحق کی تقرری کے خلاف درخواست پر پی سی بی سے جواب طلب
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چیف سلیکٹر اسکور کارڈ کی بنیاد پر فیصلے کرنا پڑیں گے یا پھر صوبائی کوچز جو کچھ بتائیں گے اسے ماننا پڑے گا اور اگر صوبائی کوچز نے ہی یہ کام کرنا ہے تو پھر چیف سلیکٹر کی کیا ضرورت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مصباح الحق کی تقریر خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے تو پھر وقار یونس ان سے زیادہ مضبوط اور تجربہ کار امیدوار تھے اور میں تو اس پر بھی حیران ہوں کہ وقار یونس نہ جانے کس طرح بالنگ کوچ بننے پر رضامند ہو گئے حالانکہ میرٹ کی بنیاد پر تو انہیں ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر ہونا چاہئے تھا۔
سابق کپتان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وقار یونس غیر معمولی فاسٹ بولر تھے لیکن وقار یونس کو جب عہدہ ملتا ہے کہ تو ان کا رویہ بدل جاتا ہے، اس کی نشاندہی عبدالرزاق، شعیب اختر اور شاہد آفریدی بھی کر چکے ہیں، دیگر کھلاڑی بھی کر سکتے ہیں لیکن وہ ابھی نوجوان ہیں، وقار کو اپنی اس عادت کو بدلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مصباح الحق نے اپنے دور میں اظہر علی کو ون ڈے ٹیم میں نہیں آنے دیا، جب ون ڈے کرکٹ چھوڑی تو اظہر علی کو کپتان بنوا دیا، اس سے ان کی کرکٹ سے دیانت داری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
محمد یوسف نے کہا کہ ایک طرف کرکٹ بورڈ کہہ رہا تھا کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی کارکردگی اتنی بھی بری نہیں رہی لیکن پھر کیا ہوتا ہے کہ کوچز تبدیل کر دیئے جاتے ہیں اور کپتان وہی رہتا ہے۔