مقبول خبریں
ویڈیو اسکینڈل : ناصر بٹ کے عزیز و اقارب نے تحقیقاتی اداروں کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا

اسلام آباد: احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی متنازعہ ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار ناصر بٹ کے عزیز و اقارب نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
ہنزلہ عارف نامی خاتون نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سی ٹی ڈبلیو کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار پاکستان کا محب وطن اور قانون کی پیروی کرنے والا شہری ہے۔ درخواست گزار پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی اور کاؤنٹر ٹیرارزم ونگ کے اہلکار حراساں کررہے ہیں۔ ایف آئی اے اور سی ٹی ڈبلیو ویڈیو اسکینڈل میں بے گناہ طور پر ملوث کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے قانون کا پابند کرے۔ آئین پاکستان ہر شہری کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار ناصر بٹ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
ایف آئی اے نے ڈھوک رتہ امرال واقع گھر میں چھاپہ مار کر ناصر بٹ کے بھتیجے حمزہ اور عزیز شیعب کو گرفتار کرلیا تھا۔ حمزہ اور شعیب ایف کو گرفتاری کے بعد ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں منتقل کیا گیا۔
ناصربٹ کے بھائی حافظ عبداللہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اہلکار لیپ ٹاپ مانگتے رہے۔ جج ویڈیو اسیکنڈل کیس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
بھائی کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اہکاروں کو بتایا کہ ویڈیو اسیکنڈل ان کے اور پارٹی کا معاملہ ہے۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ دونوں کو صبح عدالت میں پیش کر دیں گے۔