مقبول خبریں
ڈینگی پھیلاؤ جاری، پنجاب اور خیبر پختوںخواہ سے نئے کیس سامنے آگئے

اسلام آباد: پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ڈینگی وائرس کے متاثرین میں اضافہ جاری ہے، تازہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب سے 204 اور خیبر پختونخواہ سے 55 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔
پنجاب کے تمام اسپتالوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 479 تک پہنچ گئی ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران 204 نئے سامنے اگئے، جن میں سے 155 ڈسچارج ہو چکے ہیں۔
راولپنڈی سے 140، لاہور سے 24، منڈی بہاؤ الدین سے پانچ، فیصل آباد سے چار، بہاولنگر، حافظ اباد، سیالکوٹ سے تین تین، گوجرانوالہ، اٹک، جہلم اور رحیم یار خان سے دو دو، نارووال، اوکاڑہ، خانیوال، شیخوپورہ، ٹوبہ اور میانوالی سے ایک کیس سامنے آیا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ڈینگی وار جاری، کراچی اور اسلام آباد میں تین افراد زندگی ہار گئی
ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے مطابق پنجاب میں رواں سال یکم جنوری سے 9 اکتوبر تک وائرس سے 10 اموات ہوچکی ہیں۔
دوسری طرف خیبر پختونخواہ میں مریضوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے سے 55 نئے ڈینگی کیسز سامنے آئے۔
نئے کیسسز کے ساتھ صوبے میں وائرس متاثرہ افراد کی تعداد 4708 ہو گئی ہے۔ مرکزی شہر پشاور میں ڈینگی کے 4 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 2120 ہو گئی ہے۔
ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق صوبے کے اسپتالوں میں 157 مریض زیرعلاج ہیں۔ اب تک اسپتالوں سے 4551 مریضوں کو علاج کے بعد فارغ کیا جاچکا ہے۔
ڈینگی کیا ہے ؟
ڈینگی ایک وائرس ہے جو کہ مچھروں کی ایک قسم کے مچھروں کے ذریعہ پھیلتا ہے۔ یہ استوائی خطے کی وائرس ہے اور تقریباً 110 ممالک اس سے متاثر ہیں۔ اس وائرس کی چار مختلف اقسام ہیں۔
اس کی ایک قسم سے متاثرہ شخص میں زندگی بھر کیلئے صرف اسی قسم کی وائرس مدافعت بن جاتی ہے، لیکن دوسری قسموں سے وہ پھر بھی متاثر ہوسکتا ہے اور یہ اس کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
ڈینگی وائرس کی وجہ سے متاثرہ شخص میں بخار ہوسکتا ہے، جسم پر دھبے نمودار ہوسکتے ہیں، دست اور قئے آسکتی ہیں۔ زیادہ شدید حملے میں دانتوں، مسوڑھوں اور آنتوں وغیرہ سے خون رسنا شامل ہوسکتا ہے۔
80 فیصد مریضوں میں یہ علامات درمیانے درجے کی ہوتی ہیں، لیکن 50 فیصد لوگوں میں انتہائی درجے کی۔ سر درد، جوڑوں اور ہڈیوں کا درد اور دھبوں کا ہونا واقع ہوتا ہے۔