مقبول خبریں
پیپلز پارٹی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

کراچی : پیپلز پارٹی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ پی پی کور کمیٹی کا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک پر گرما گرم بحث ہوئی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کور کمیٹی اراکین کو اگلے دن پھر طلب کرلیا ہے۔ پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والے طویل اجلاس میں احتجاج کے مقاصد، طریقہ کار اور منزل پر گفتگو ہوئی۔ کورکمیٹی اجلاس میں اگلے دن احتجاجی تحریک کے حوالے سے اہم ترین سیاسی فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت کی صورت کے طریقہ کار پر بھی اگلے دن کور کمیٹی اجلاس میں حتمی فیصلہ ہوگا۔ کورکمیٹی اراکین نے ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کے حوالے سے بھی تجاویز دیں۔
یہ بھی پڑھیں : بلاول بھٹو نے وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے بیانات پر وضاحت طلب کرلی
ذرائع کے مطابق پی پی کی سینئر قیادت نے چیئرمین بلاول بھٹو کو حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمان سمیت تمام جماعتوں اور طبقات کی احتجاجی تحریک کی حمایت پر اتفاق ہوا ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بذات خود دھرنے میں کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں۔ کارکنان اور ذمہ داران جگہ جگہ دھرنے کے شرکاء کا استقبال کریں گے۔
پی پی چیئرمین نے سندھ حکومت کو آزادی مارچ کے شرکاء کو سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ایم آر ڈی کی تحریک سمیت ہر طرح جمہوریت کے لیئے بہت کام کیا، وہ تیسری قوت پر یقین نہیں رکھ سکتے ہیں۔ دھرنا دینا ان کا جمہوری حق ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت صرف سلیکٹر کو خوش کرنے میں مصروف ہے، ان کو عوام کی پروا نہیں ہے۔ اب جب کوئی راستہ نہ رہے اور ہر راستہ بند ہو تو سڑکوں پر آنے کے سوائے کوئی اور حل نہیں ہے۔