اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

مسلم لیگ (ن) کا تحریک انصاف کیخلاف پارٹی فنڈنگ کا نیا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

10 اکتوبر, 2019 13:42

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیئے الیکشن کمیشن میں پارٹی کی غیر ملکی فنڈنگ کے خلاف درخواست داخل کردی۔

مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی اور ممنوعہ فنڈنگ کی نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے درخواست دائر کردی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سال 2014 تا 2018 تک پی ٹی آئی کے اثاثوں کی تفصیلات دی جائے۔

تحریک انصاف کے خلاف درخواست محسن نواز رانجھا کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا ہے کہ اکبر ایس بابر کے کیس میں فریق نہیں بنیں گے، تحریک انصاف کے خلاف الگ کیس دائر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے خلاف پہلا کیس 2013 تک کے اکاؤنٹس کا ہے۔ (ن) لیگ 2013 سے 2018 تک کے اکاؤنٹس کی چھان بین کا مطالبہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : فارن فنڈنگ کیس : تحریک انصاف کی چاروں درخواستیں مسترد

یاد رہے کہ تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس سے متعلق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک کرنے سے متعلق درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چاروں درخواستیں مسترد کر دیں ہیں۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی اپنا کام جاری رکھے۔ تحریک انصاف اور درخواست گزار اکبر ایس بابر 14 اکتوبر کو کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔

تحریک انصاف نے اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک کرنے سے روکنے کے لیے کمیٹی کو 4 درخواستیں دی تھیں۔ کمیٹی نے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اسکروٹنی کمیٹی درخواست گزار اکبر ایس بابر کی درخواست پر تحریک انصاف کی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ 

درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا کہ ٹرانسکرپٹ تحریک انصاف کے خلاف فنڈنگ کیس عوام کے سامنے اصل حقائق لے کر آئے گا۔ الحمد اللہ تحریک انصاف کی چاروں درخواستوں کو الیکشن کمیشن نے مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی فنڈنگ کی اسکروٹنی کا عمل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ تحریک انصاف کیس سے بھاگنے کے لیے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ان کی عمران خان کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ جو اصول دوسروں کے لیے طے کیے تھے وہ اپنے لیے بھی لاگو کرنا ہوں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top