اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

مولانا فضل الرحمان کو کنٹینر، بریانی اور ٹینٹ فراہم کرنے کی انوکھی قرارداد

10 اکتوبر, 2019 16:22

لاہور: پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت امیر جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کو دھرنے کے دوران کنٹینر، بریانی اور ٹینٹ فراہم کرے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ بخاری نے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرار داد میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عام انتخابات میں جیتنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کو دھرنے کے لیے کنٹینر، بریانی اور ٹینٹ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

عظمیٰ بخاری نے وفاقی حکومت کو اپنی جمع کرائی گئی قرار داد میں یاد دلایا ہے کہ امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان، عمران خان کی خواہش پر دھرنے کے لیے اسلام آباد آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب اسمبلی میں سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کے لیئے قرارداد

قرارداد میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ ایوان حکومت کو پرامن دھرنے کی یقین دہانی کراتا ہے۔ انہوں نے حکومت کو یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ دھرنے کے دوران پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ بھی نہیں کیا جائے گا۔

عظمیٰ بخاری نے اپنی قرارداد کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ اگر احتجاجی دھرنے کو طاقت کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی تو جمہوریت کو خطرہ ہو سکتا ہے تو حکومت طاقت کے استعمال سے اجتناب برتے۔

واضح رہے کہ جمیعت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان کیا تھا، گزشتہ روز آزادی مارچ کی تاریخ 27 اکتوبر سے تبدیل کرکے 31 اکتوبر مقرر کردی تھی۔

خیال رہے کہ آزادی مارچ کے قافلے ہر صوبے سے کم از کم دوعلیحدہ علیحدہ راستوں سے نکلیں گے۔ بلوچستان کے اضلاع کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔

سندھ کے ساتھ اور قریب والے قافلے کراچی، حیدرآباد اور سکھر کے راستے سے آئیں گے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بلوچستان کا دوسرا بڑا قافلہ جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کے راستے سے قومی شاہراہ پر آئے گا۔

سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی وجہ سے جے یو آئی قافلوں کو کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا۔ کراچی، حیدرآباد اور سکھر سمیت اندرون سندھ کے قافلے گھوٹکی سے صادق آباد اور رحیم یار خان سے داخل ہوں گے۔

ذرائع کا یہ بھی بتاناہے کہ خیبر پختونخواہ کے قافلے تین اطراف سے اسلام آباد کی جانب گامزن ہوں گے۔

وزیرستان کے قافلے ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے میانوالی اور تلہ گنگ کی راہ لیں گے۔ پارہ چنار، بنوں، کوہاٹ کے قافلے ضلع اٹک کی تحصیل جند، فتح جنگ کو کراس کرتے ہوئے اسلام آباد آئیں گے۔

پشاور، ہزارہ ڈویژن، جی بی اور خیبر کی جانب سے آنے والے قافلے موٹر وے اور جی ٹی روڈ کے ذریعے ترنول آئیں گے۔

جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے کچھ قافلے میانوالی، فتح جنگ میں بھی اکٹھے ہوں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top