اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

سپریم کورٹ : چیف الیکشن کمشنر کے خلاف حلف نہ لینے پر سپریم کورٹ بار کی اپیل دائر

10 اکتوبر, 2019 15:17

اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران کا حلف نہ لینے سے متعلق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران کا حلف نہ لینے سے متعلق رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔

اپیل میں استدعا کی گئی کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرار دیتے ہوئے اپیل سماعت کیلئے منظور کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات قانون کے منافی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف  ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ ایکشن لے سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کے نئے ممبران کی تعیناتی 45 دن کے اندر کرنا لازمی ہے۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کیخلاف پٹیشن اعتراضات لگا کر واپس کر دی تھی۔ متعلقہ فورم سے رجوع نہ کرنے اور رولز 1980 آرڈر 6 کے تحت سرٹیفکیٹ مہیا نہ کرنے کا اعتراض لگایا گیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر کیخلاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پٹیشن دائر کی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر کو دونوں ممبران سے حلف لینے کا پابند کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے۔ تقرری آئین کے آرٹیکل 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔  

الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر وزارت پارلیمانی امور کو آگاہ کردیا تھا۔ وفاقی حکومت نے ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کی تھی۔ منیر کاکڑ کو بلوچستان اور خالد محمود صدیقی کو ممبر سندھ لگایا گیا تھا۔

جس کے بعد فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ آئین کے تحت چیف الیکشن کمشنر کے پاس حلف لینے سے انکار کا اختیار نہیں ہے۔ دونوں اراکین دیانتدار اور قانون کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ ملک بھر سے تمام بار ایسوسی ایشنز اور کونسلز نے بھی ان کی تقرری کی حمایت کی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top