مقبول خبریں
پی آئی اے میں 10 کروڑ 65 لاکھ روپے کا کھانا ضائع ہونے کا انکشاف

کراچی : آڈیٹڑ جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پی آئی اے میں تین سالوں کے دوران 10 کروڑ 65 لاکھ روپے کا کھانا ضائع کیا گیا ہے۔ کھانا ضائع کئے جانے کی مدت کا دورانیہ 2013 سے 2015 پر مبنی ہے۔
پی آئی اے میں 55 لاکھ 58 ہزار 284 مسافروں نے سفر کیا۔ کھانے کا انتظام 60 لاکھ 72 ہزار 839 مسافروں کے لیے کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5 لاکھ 14 ہزار 554 اضافی مسافروں کے لئے کھانے کا انتظام خراب گورنس کی مثال ہے۔ 7 کروڑ 25 لاکھ 72 ہزار 526 روپے کا اضافی خرچہ پبلک سیکٹر کمپنیز رولز کی خلاف ورزی ہے۔
لاہور ایئرپورٹ پر بھی اس عرصے میں 4 کروڑ 40 روپے کا کھانا ضائع ہوا، تین سالوں میں ملکی خزانے کو اضافی کھانے کی مد میں 10 کروڑ 65 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے ماموں بن گیا، غیر ملکی جعلساز کو 65 ہزار ڈالرز کی ادائیگی کرڈالی
آڈٹ رپورٹ میں نقصان کا ذمہ دار انتظامیہ کی ناقص پلاننگ کو قرار دیا گیا۔ معاملے کے بارے میں پی آئی اے انتظامیہ کو 2016 اور نومبر 2018 میں آگاء کیا گیا تھا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے کروڑوں روپے کے اخراجات کا جواب ہی نہیں دیا۔
دوسری طرف ذرائع کے مطابق علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر غیر ملکی پرواز کے بزنس کلاس کے مسافروں کو کلب لاﺅنج میں ناقص کھانا فراہم کیے جانے لگا ہے۔
تھائی ایئر کی لاہور سے بنکاک جانے والی پرواز 346 کے مسافروں نے ناقص کھانے کی فراہمی کا پھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ مسافر اشمید نے سول ایوی ایشن انتظامیہ کو بورڈنگ ہونے کے کلب لاﺅنج پہنچنے پر بذریعہ موبائل فون اگاہ کیا.
مسافر نے اپنے موبائل فون سے انتظامیہ کو کلب لاﺅنج میں بزنس کلاس کے مسافروں کو فراہم کیے گئے مضر صحت باسی چیزوں کی فراہمی کی شکایت کی.
مسافر کی شکایت پر فوری سول ایوی ایشن کے ڈیوٹی افسر نے جا کر مسافر کی نشاندہی پر باسی بدبو دار غیر معیاری چکن پیٹیسز کی نشاندہی کی.
کلب لاﺅنج میں دیگر مسافروں نے بھی ائر پورٹ کے کلب لاﺅنج کے مسافروں کو غیر معیاری ناقص اشیاء کی فراہمی کی شکایت پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا.
سول ایوی ایشن ڈیوٹی افسر نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے غیر معیاری مضرصحت اشیاء کو تلف کروایا.