مقبول خبریں
اینٹی کرپشن سندھ نے نہری نظام میں بہتری کے نام پر مالی فراڈ کا بڑا اسکینڈل پکڑ لیا

کراچی: کرپٹ افسران کے خلاف اینٹی کرپشن کا گھیرا تنگ کردیا۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے نہری نظام کے منصوبے میں خورد برد کرنے والے افسران کو دھر لیا ہے، محکمہ آبپاشی لاڑکانہ میں چھاپہ مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔
کرپشن میں ملوث کرپٹ سرکاری افسران کے خلاف اینٹی کرپشن سندھ نے کارراوئی کرتے ہوئے نہری نظام میں بہتری کے نام پر مالی فراڈ کا بڑا اسکینڈل پکڑ لیا ہے۔
اینٹی کرپشن ٹیم نے محکمہ آبپاشی لاڑکانہ کے ایگزیٹیو انجینئیر کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ محکمہ آبپاشی لاڑکانہ ڈویژن کے عملے پر جعلسازی کے ذریعے دو ارب روپے خردبرد کرنے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اینٹی کرپشن کا ہيپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سندھ میں گھلپے کی تحقیقات کا آغاز
اینٹی کرپشن کے مطابق محکمہ آبپاشی لاڑکانہ ڈویژن کے عملے نے پشتوں کی مرمت اور نہری نظام کو بہتر بنانے کے نام پر سرکاری خزانے سے دو ارب روہےخرد برد کیں۔
محکمہ آبپاشی لاڑکانہ ڈویژن کے عملے نے دادو کینال، وارا کینال اور دیگر نہروں کی مرمت کے نام پر جعلی بلوں کے ذریعے دو ارب روپے سرکاری فنڈز سے خرد برد کیں۔ عملے نے ملی بھگت سے جعلی بلوں کے ذریعے فرضی ٹھیکداروں کو ادائیگیاں کیں۔
اینٹی کرپشن کے مطابق سرکاری دستاویزات میں ہیر پھیر اور خورد برد کے ذریعے قومی خزانے کو دو ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے مالی سال 2017-2018 اور 2018-2019 میں نہری نظام میں بہتری کے لئے دو ارب روپے کے فنڈز فراہم کئے تھے۔
اینٹی کرپشن حکام نے محکمہ آبپاشی لاڑکانہ ڈویژن کے ایگزیٹیو انجینئیر کے دفتر سے ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔ ریکارڈ تحویل میں لینے کے بعد مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔
صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے محکمہ آبپاشی میں مالی فراڈ کا اسکینڈل بے نقاب کرنے پر اینٹی کرپشن ٹیم کو شاباش دی۔
صوبائی وزیر انسداد رشوت ستانی سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے، سرکاری اداروں میں کرپشن و رشوت ستانی ناقابل برداشت ہے، کرپٹ افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔