اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

والدین کے قتل کے الزام میں موت کی سزا پانے والا چیئرمین نیب کا بھائی بری ہوگیا

07 اکتوبر, 2019 13:59

لاہور: ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کے والدین کے قتل میں ملوث ان کے بھائی سمیت سزائے موت کے تین ملزمان کو بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔

ملزمان پر 2011 میں لین دین کے تنازعے پر چیئرمین نیب کے والدین کو قتل کرنے کا الزام تھا۔

اپیل کنندہ کے وکیل شیبا قیصر ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کو شک کی بیناد پر گرفتار کیا۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔

وکیل کا مؤقف تھا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں، ٹرائل کورٹ نے 2016 میں حقائق کے برعکس سزائے موت سنائی۔

یہ بھی پڑھیں : چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری کی منظوری

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ناکافی شواہد پر ملزمان کو بری کیا جائے۔

عدالت نے ناکافی شواہد کی بناء پر ملزمان کو بری کیا، جن میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کے سوتیلے بھائی نوید اقبال بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر دو ملزمان میں عباس اور امین شامل ہیں جنہیں عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر بری کیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کو 2011 میں لاہور میں قتل کیا گیا جس کے الزام میں ان کے سوتیلے بھائی نوید اقبال سمیت دیگر 2 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 2016 میں قتل کے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان کو  سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top