مقبول خبریں
مولانا فضل الرحمٰن نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا

پشاور : مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے، حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی، گرفتاریوں کا کوئی ڈر نہیں، حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا ہے۔ نئے انتخابات کی طرف جانے کا مطالبہ کریں گے۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اس وقت معاشی لحاظ سے ڈوب رہا ہے، روزگار کے تمام مواقع ختم کر دیئے گئے، ہم نے عام آدمی اور پاکستان کی آواز بننا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مولانا کے آزادی مارچ کے اعلان نے اسلام آباد کا سیاسی درجہ حرات بڑھا دیا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں ایٹمی جنگ کی بات کر کے پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے، دنیا پہلے ہی پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی دشمن ہے۔ جنگ کی دھمکیوں پر آنا سفارتی نا کامی ہے۔ پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے، حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے، گرفتاریوں کا کوئی ڈر نہیں، اس سے حالات مزید خراب ہوں گے۔ ملک میں کوئی حکومت نہیں ہے، نئے انتخابات کی طرف جانے کا مطالبہ کریں گے، تاجر برادری ناروا ٹیکسوں کی وجہ سے ہڑتال پر ہے، نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا، ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے، مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے، مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹر کرنےکی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ہمارے ساتھ ہیں، کہیں سے مایوسی نہیں، ہر پارٹی کی اپنی حکمت عملی اور ترجیحات ہوتی ہیں، حتمی طور پر سب پارٹیوں نے ساتھ دینے کا کہا ہے، اسلام آباد جانا برا ہے تو اس کا نام ہی کیوں ایسا رکھا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد پہلا پڑاؤ ہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، دھرنے کا لفظ چھوڑ دیں یہ آزادی مارچ ہے۔