اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

کشمیرکا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا

27 ستمبر, 2019 20:13

پاکستان کے وزیراعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دبنگ خطاب۔  جنوبی ایشیاء کے امن کو لاحق خطرات پردنیا کوپیشگی خبردار کردیا۔ عمران خان نے خطاب میں کشمیر کا مقدمہ پیش کردیا۔ بھارت کے اصل چہرے کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کردیا۔

وزیراعظم کا مطالبہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔ بھارت سارے قیدی اور نظربند کشمیریوں کو آزاد کرے۔

.کشمیرکا مقدمہ اور بھارت

یو این جنرل اسمبلی سالانہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم  نے بھارت کے نسل پرستانہ چہرے کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کا مسئلہ حل کرائے۔ اپنی قراردادوں پر عمل کو یقینی بنائے۔ بھارت کی جانب سے (مقبوضہ) کشمیر میں کرفیو فوری ختم کروایا جائے۔

اقوام متحدہ کی ذمے داری ہے کہ بھارت کو کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے روکے۔ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھائے۔

عمران خان نے کہا کہ ایک اعشاریہ تین ارب مسلمان آبادی کشمیریوں پربھارتی مظالم پرتشویش میں ہیں۔

نیوکلیئرممالک کے درمیان جنگ۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان بھارت ممکنہ جنگ کے خطرے سے بھی خبردار کیا۔ دونیوکلیئر ممالک کے مابین جنگ انکی سرحدوں یا ملکوں تک محدود نہیں رہتیں۔ اسکے سنگین نتائج انکی سرحدوں سے بہت دورتک مرتب ہوتے ہیں۔

روایتی جنگ جب شروع ہوتی ہے تو پھر کچھ بھی رونما ہوسکتا ہے۔ ایک ملک جو سات گنا چھوٹا ہو اسکے پاس دو ہی راستے ہوتے ہیں۔ یا وہ سرنگوں کردے یا پھرتادم مرگ لڑتا رہے۔

بھارت نسل پرستانہ امتیازی پالیسیاں۔

بھارتی وزیراعظم مودی نازی تحریک جیسی آر ایس ایس کے تاحیات رکن ہیں۔ عمران خان نے بھارتی حکومت کی انتہاپسندانہ نسلی امتیازی پالیسیوں کا تذکرہ بھی کیا۔ عالمی برادری کو خبردار کیا۔ بھارت کی امتیازی پالیسیوں سے بھارت کے اٹھارہ کروڑ مسلمانوں کے ریڈیکلائزڈ ہونے کا خدشہ ہے۔

بھارت امن کا دشمن، پاکستان جنگ کا مخالف۔

وزیر اعظم  نے کہا پاکستان نے دہشت گردی کے ثبوت مانگے جوبھارتی حکومت نے نہیں دیے۔ بلکہ بھارت نے دراندازی کی۔

جس کے جواب میں اسکے دو طیارے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر مارگرائے گئے۔

پاکستان نے خیرسگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ فوری طور بھارت کے حوالے کردیا۔ مگر مودی نے انتخابی مہم میں پاکستان کے خلاف الزام تراشی کا سلسلہ جاری رکھا۔
عمران خان نے اشارتاً کہا کہ بھارتی اقدامات ردعمل کو جنم دیتے ہیں۔ مگر بھارت پاکستان پر الزام لگادیتا ہے۔ حالانکہ پاکستان امن چاہتا ہے۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی، آبادی میں بے پناہ اضافے، اسلامو فوبیا، منی لانڈرنگ بھی پربات کی۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ اقوام متحدہ ماحولیاتی تبدیلی کے ایشو پر قائدانہ کردار ادا کرے۔ افسوس ظاہر کیا کہ اس معاملے پر غیرسنجیدگی پائی جاتی ہے. شاید عالمی رہنما اس نازک صورتحال کا ادراک نہیں کر رہے۔  پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔  ہمارا انحصار اپنے دریاؤں پر ہے۔ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ اور اس کاپانی گلیشئرز سے آتا ہے. جو تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

وزیراعظم نے خبردار کیا کہ اگر یہ صورتحال جاری رہی۔ اور اس کے حل کے لئے کچھ نہ کیا گیا. تو انسانوں کو بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔خیبرپختونخوا میں ہماری گزشتہ حکومت نے ایک ارب درخت لگائے. اور اب عالمی حدت کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے دس ارب درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ اس سلسلے میں دنیا کی مشترکہ کوشش ہونی چاہئے۔

اس مسئلے پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔ اور امیر ملکوں کو چاہئے کہ وہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

وزیراعظم نے منی لانڈرنگ پربھی بات کی۔ کہا کہ اس کے باعث غریب ممالک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے ۔ کہاکہ ہمارا مجموعی قرضہ دس برس میں چار گنا بڑھ گیا. اور ہمیں اپنے بجٹ کا نصف حصہ قرضے کی قسطیں ادا کرنے کیلئے دینا پڑا ۔

عمران خان نے کہاکہ ہمارے ماضی کے حکمرانوں نے بدعنوانی کرکے ملک کو لوٹا . اور یہ رقم غریب عوام کی فلاح وبہبود پرخرچ کی جاسکتی تھی. ہمارے پاس مقدمہ بازی کیلئے وسائل نہیں ہیں ۔کیا غریب ممالک اقوام متحدہ کے طے کردہ معیار کے مطابق اپنے عوام کی ترقی کیلئے کام کرسکتے ہیں ۔ عالمی ادارے کو اقدامات کرنے چاہئیں. کہ بدعنوان حکمران اپنے ملک سے لوٹ ما رکرکے رقم بیرون ملک جائیدادیں خریدنے پر خرچ نہ کریں ۔

مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا پر دکھ ہوتا ہے۔

حجاب کے خلاف پروپینگڈابھی مسترد کردیا۔

Monitoring

عرفان ٹھٹھوی

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top