مقبول خبریں
چوری کے الزام میں آگ پر چلانے کے واقعے میں ملوث ملزمان گرفتار

ڈیرہ غازی خان : دو افراد کو اسلحہ چوری کے شبہ میں آگ پر چلانے کے واقعہ پر جرگہ کے چھ افراد پر بلا آخر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے نوٹس کے باوجود بااثر شخص پھر بھی بااثر ثابت ہوئے۔ بارڈر ملٹری پولیس نے بااثر جرگہ سربراہ ملک تاج محمد کو چھوڑ کر باقی ارکان پر مقدمہ درج کیا۔ با اثر جرگہ سربراہ نے متاثرہ شخص کو بھی گرفتار کروا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آزاد کشمیر اور پنجاب کے شہروں میں آفٹر شاکس
ذرائع کے مطابق جس اسلحہ چوری پر جرگہ اور انسانیت سوز واقعہ ہوا وہ اسلحہ بھی غیر قانونی تھا۔ بی ایم پی نے مقدمے میں جرگہ ارکان کو ریلیف دیتے ہوئے سارا ملبہ متاثرہ افراد پر ڈال دیا اور غیرقانونی اسلحے کا ذکر تک نہ کیا۔
پولیس تھانہ کھرڑ بزدار نے چھ افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ متاثرہ شخص کے بیان کے باوجود بااثر ملزمان کو نامزد نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔ بارڈر ملٹری پولیس کے آفسران کو بھی غفلت برتنے پر کوئی سزا نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے آبائی گاؤں میں اسلحے کی چوری کے الزام پر قبائلی عمائدین اور پولیس کی موجودگی میں دو نوجوانوں گل زمان اور گل محمد کو آگ کے جلتے ہوئے کوئلوں پر چلایا گیا تھا۔ رسم کے مطابق جو جل جائے گا، وہ چور ثابت ہو جائے گا۔
متاثرہ دونوں افراد کا کہنا تھا کہ کسی قانون یا پھر اسلامی دائرے میں کسی انسان کو خواہ مخواہ آگ میں نہیں چلایا جاسکتا ہے. اس طرح کا کوئی قانون بھی نہیں ہے اور قانونی جرم بھی ہے، قبائلی عمائدین نے مل کر زبردستی ہمیں آگ پر چلنے کو کہا اور زبرستی چور ثابت کردیا گیا ہے۔
متاثرین نے حکومت سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔