اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

جعلی ڈومیسائل کیس، سرکاری نوکری کراچی والوں کا حق ہے : خواجہ اظہار

24 ستمبر, 2019 12:25

کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں خواجہ اظہار کی جعلی ڈومیسائل پر درخواست کی سماعت پر ایک غیر سرکاری تنظیم نے بھی فریق بننے کی درخواست کردی، خواجہ اظہار کا کہنا ہے کہ یہ درخواست لسانی بنیادوں پر داخل نہیں کی گئی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے رہنماء خواجہ اظہار کی جانب سے کراچی میں ڈومیسائل کی جانچ پڑتال کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

خواجہ اظہار نے درخواست میں 2008 سے ڈومیسائل کی جانچ پڑتال کرنے استدعا کر رکھی ہے۔

سندھ وژن نے بھی خواجہ اظہار کی درخواست میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی ہے۔ عدالت نے سندھ وژن کی فریق بننے کی درخواست منظور کر لی۔

سندھ وژن کی جانب سے بیرسٹر رفیق کلوڑ پیش ہوئے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے بیرسٹر رفیق کلوڑ سے استفسار کیا کہ آپ لوگ کیوں اس میں فریق بننا چاہتے ہیں؟ جس پر بیرسٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے کہ اس درخواست میں مخصوص لوگوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔  

بیرسٹر رفیق نے کہا کہ ہم جانچ پڑتال کے مخالف نہیں ہیں، صرف 2008 سے ڈومیسائل پی آر سی کی جانچ پڑتال کیوں؟ جانچ پڑتال کے مدت سے نیت میں خلل لگتا ہے۔ سٹیزن ایکٹ 1951 میں بنایا گیا، پھر ڈومیسائل کی جانچ پڑتال وہیں سے شروع کریں۔  

امان اللہ شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس درخواست میں صرف سندھیوں کو نشانہ بنانے کہ کوشش کی گئی ہے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار نے کسی کا کا نام نہیں لیا، اگر ڈومیسائل غلط بنے ہیں تو تحقیقات کیوں نہ کی جائے؟  

وکلاء نے کہا کہ ڈومیسائل اور پی آر سی صرف 2008 سے نہیں 1951 سے بن رہے ہیں۔ سب کی تحقیقات کر لی جائے۔

یہ بھی پڑھیں : پرویز مشرف سنگین غداری کیس : اگلی تاریخ سے کیس کی سماعت روزانہ ہوگی : عدالت

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ڈومیسائل کے متعلق کراچی ڈویژن کے پانچ ڈپٹی کمشنرز جواب داخل کرا چکے ہیں۔

عدالت نے کمشنر کراچی اور ڈی سی کورنگی کو جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے اس درخواست کو لسانی ایشو بنادیا ہے۔ کسی قوم کسی طبقے کے خلاف نہیں ہیں۔ ایک سے سولہ گریڈ تک کی نوکری پر کراچی والوں کا حق ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں۔ جعلی ڈومیسائیل نہیں بنانے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کے خلاف نیب سے رجوع کروں گا کہ چند سو روپے کی خاطر جعلی ڈومسائل بنائے گئے۔ قانون کے مطابق کراچی والوں کو نوکری ملی چاہیے وہ مہاجر ہو پٹھان سندھی ہو، بیس ہزار اور جعلی ڈومیسائل کی فہرست اور لے کر آیا ہوں۔ آئندہ سماعت پر عدالت میں بیس ہزار جعلی ڈومیسائل کی فہرست جمع کراوں گا۔

کراچی کے کچرے کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آٹھ آٹھ وزراء اور وزیر اعلیٰ سندھ کچرے سے ون ڈے کھیلے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم اعزازی ون ڈے کھیل رہی تھی، ابھی تو 149 کی صرف بات ہوئی تھی تو کچرا اٹھانے میں لگ گئے ہیں۔ سندھ سالڈ ویسٹ میجمنٹ بورڈ کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top