جمعرات، 20-مارچ،2025
جمعرات 1446/09/20هـ (20-03-2025م)

چونیاں میں بچوں کا اغوا اور قتل، ڈی این اے ٹیسٹ لینے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری

21 ستمبر, 2019 13:09

قصور : چونیاں میں بچوں کی ہلاکتوں پر تفتیش کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ لینے کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پورے چونیاں کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کی ہلاکتوں پر تفتیش کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ دوسرے روز بھی لیئے جارہے ہیں۔ پنجاب فرانزک لیب کی ٹیم ووٹر لسٹوں کے مطابق افراد کے ٹیسٹوں کا بلڈ سیمپل لے رہیں ہیں۔ متاثرہ بچوں کے عزیز و اقارب اور قریبی رہائشیوں کے بھی ڈی این اے سیمپل لیے جائیں گے۔

پہلے مرحلے میں محلہ غوثیہ آباد، پیر جہانیاں، سموں والا، الہ آباد بائی پاس کے افراد اور دیگر علاقوں کے افراد کے ٹیسٹ سیمپل لیے جائیں گے۔

کل 150 کے قریب افراد کے بلڈ سیمپل لیے گئے تھے۔ 15 مشتبہ افراد زیر حراست میں ہیں، جن سے تفتیش جاری ہے۔ فرانزک لیب کے ٹیسٹوں کی نگرانی ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر اشفاق کاظمی کر رہے ہیں۔ لاہور سے ڈولفن فورس اسکواڈ اور پنجاب پولیس شہر میں گشت کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بچوں کے اغواء اور قتل، چونیاں میں خوف کے باعث تمام پرائیویٹ اسکولوں کو بند کر دیا گیا

شہر کے تمام داخلی خارجی راستوں پر پولیس کی ناکہ بندی ہے۔

پنجاب پولیس، ایلیٹ فورس، ڈولفن فورس اسکواڈ اور دیگر اداروں کے جوان مردم شماری اور ووٹر لسٹوں کے مطابق لوگوں کو ٹیسٹوں کے لیئے تھانہ سٹی چونیاں لا رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق چونیاں کے تمام محلوں کے لوگوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قصور میں بچوں کے اغواء اور قتل میں ملوث ملزمان کی اطلاع دینے والوں کے لیے پچاس لاکھ روپے انعام دینے کا اعلا ن کیا تھا۔

جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے سماجی میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ قصور واقعے پر ہر ایک کا احتساب ہوگا، عام آدمی کے لیے کام نہ کرنےوالوں کے خلاف ایکشن لیاجائےگا۔


عثمان بزدار نے چونیاں میں متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چونیاں واقعات کے مقدمات درج ہوگئے ہیں، ایف آئی آر میں اے ٹی اے لگائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کی اطلاع کے لیے پچاس لاکھ روپے کی رقم دینے کا اعلان کرتا ہوں اور قصور میں چائلڈ پروٹیکشن سینٹر بھی بنائیں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس کی کالی بھیڑيں جو فارغ ہورہی ہيں، ان کی دوبارہ پوسٹنگ نہیں ہوگی، جہاں جہاں مسئلہ ہوگا، کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ کیسز رپورٹ بھی ہورہے ہیں، ایکشن بھی ہورہا ہے، ہم نے اپنی بہترین ٹیم کی جے آئی ٹی بنائی ہے، ڈولفن فورس کو بھی چونیاں میں تعینات کردیا گيا ہے اور شہر کو سیف سٹی سے جوڑا جائے گا۔

یاد رہے کہ پنجاب میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال 7 ماہ میں 126 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں 129 ملزمان کو نامزد کیا گیا، لیکن پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث متعدد ملزمان ضمانتوں پر رہا ہو گئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top