مقبول خبریں
وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ، تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سعودی تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں دوطرفہ اور علاقائی امور خصوصاً سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کے واقعے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحادی افواج کی یمن میں بمباری، تیل کی فراہمی میں کمی
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کےساتھ کھڑا ہے، سعودی عرب کے امن اور عالمی معیشت کو نشانہ بنانےکی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب تخریب کاروں کامقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس پر ہونے والے ڈرون حملوں میں ایران براہ راست ملوث ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے الزام لگایا تھا کہ ایران سعودی عرب میں تقریباً 100 حملوں میں ملوث ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’لیکن دوسری جانب روحانی (ایرانی صدر) اور ظریف (ایرانی وزیرخارجہ) سفارتکاری کا بہانہ کرتے ہیں‘۔
مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا کہ کشیدگی ختم کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایران نے ’دنیا کی توانائی سپلائی‘ پر حملہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ آرامکو کے دونوں پلانٹس پر ہونے والے حملوں کے یمن کی حدود سے ہونے کے شواہد اب تک نہیں مل سکے ہیں۔
Tehran is behind nearly 100 attacks on Saudi Arabia while Rouhani and Zarif pretend to engage in diplomacy. Amid all the calls for de-escalation, Iran has now launched an unprecedented attack on the world’s energy supply. There is no evidence the attacks came from Yemen.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) September 14, 2019