مقبول خبریں
طورخم سرحد کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے انتظامات مکمل

اسلام آباد: نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے خیبر پختونخوا حکومت سے مل کر افغانستان سے طورخم سرحد کے ذریعے 24 گھنٹے سرحد پار تجارت کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
خیال رہے کہ طورخم سرحد آئندہ ہفتے کھولنے کے امکانات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمینل کو 24 گھنٹے ساتوں دن ٹرائل کی بنیاد پر چلایا جارہا ہے اور اسے طورخم پر ایک تقریب کے دوران باضابطہ کھولا جائے گا۔
ٹرمینل کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تعمیرات کا آغاز افغان صدر اشرف غنی کے جون کے مہینے میں اسلام آباد کے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان سے سرحد پار تجارت میں نرمی کرنے کی درخواست پر ہوا تھا۔
اتوار کے روز این ایل سی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ اس اہم پیش رفت سے افغانستان کو نمایاں فوائد حاصل ہوں گے، اقدام سے برآمدات اور درآمدات کے کاروبار میں اضافہ ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان پیدل سفر کرنے والوں کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوگی اور پاک افغان ٹرازٹ تجارت میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کا طورخم بارڈر کا دورہ آخری لمحات میں ملتوی
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2.6 ارب ڈالر سالانہ کی باہمی تجارت ہوتی ہے۔
این ایل سی نے کسٹمز کے دفتر، نادرا، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) اور فرنٹیئر کورپس سمیت دیگر محکموں کو کارگو اور مسافروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
ٹرمینل کے لیے کنٹینرز اور بیگ اسکینر، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ، لائٹنگ اور دیگر سامان نصب کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طورخم سرحد سے ٹرمینل سے دو طرفہ مسافروں اور کارگو کی نقل و حرکت میں تبدیلی رونما ہوگی اور سرحد پار دہشت گردی، غیر قانونی تجارت، منشیات کی ٹریفکنگ میں روک تھام میں مدد ملے گی۔
ٹرمینل کو چلانے والے این ایل سی کا دعویٰ ہے کہ وہ نہ صرف سرحدی انتظامات میں اہم ادارہ بن چکا ہے بلکہ اسمگل شدہ اشیا کی درآمدات کو بھی روکنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
حکام کے مطابق دن اور رات کی 2 شفٹوں میں کام کرنے والے سرحدی ٹرمینل سے پشاور کے ہسپتالوں میں علاج کے لیے بڑی تعداد میں آنے سرحد پار کرنے والے افغانیوں کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’40 فٹ لمبے کمٹینرز کا معائنہ کرنے کے لیے اسکینرز کی تعداد بڑھا کر 2 کردی گئی ہے، 2 اضافی بیگج اسکینر بھی نصب کیے گئے ہیں جبکہ پہلے یہ صرف ایک تھا’۔
انہوں نے کہا کہ نئے ٹرمینل پر تمام سرکاری محکموں کو ایک پلیٹ فارم دیا جائے گا اور یہ اقدامات اسمگلنگ کو کم کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔