مقبول خبریں
احتساب عدالت کی شاہد خاقان عباسی کو پے رول پر رہا کرنے کی مشروط اجازت

اسلام آباد : احتساب عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو تایا کی نماز جنازہ میں شرکت کی مشروط اجازت دے دی۔ عدالت نے پے رول پر رہائی اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کی فول پروف سیکیورٹی سے مشروط کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شاہد خاقان عباسی نے جھکنے کے بجائے ہمیشہ جیل جانے کو ترجیح دی : شہباز شریف
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پے رول پر رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
شاہد خاقان عباسی کی پے رول پر رہائی کی درخواست ان کی بہن سعدیہ عباسی نے دائر کی۔
یہ بھی پڑھیں : شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگ لی
جج محمد بشیر نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ یہ معاملہ کس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جس پر سعدیہ عباسی نے جواب دیا کہ نیب کے مطابق یہ احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب آفس سے رابطہ کیا ہے، جو جواب آتا ہے عدالت کو آگاہ کرتے ہیں۔
نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم کی پے رول پر رہائی کی مخالفت کی گئی۔ پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اپنایا کہ شاہد عباسی سے تفتیش جاری ہے، جسمانی ریمانڈ میں پیرول پر رہائی نہیں دی جا سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر درخواست دائر کی ہے، خدانخواستہ روزانہ ایسی درخواست نہیں کی جاتی۔ 60 دن کے بعد اب مزید کیا تفتیش ہونی ہے۔ ایسا کوئی بھی جواز پیش نہیں کررہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کو پے رول پر جنازے میں شرکت سے متعلق مشروط اجازت دیدی۔
فیصلے کے مطابق ضلعی انتظامیہ فول پروف سیکیورٹی کی ذمہ داری لے، تو ڈی جی نیب جنازے میں شرکت کی اجازت دیدیں۔ ڈی جی نیب پیرول پر رہائی کے لئے مزید ضروری اقدامات مکمل کر لیں۔