مقبول خبریں
کرتارپور کوریڈور : معاملات کی حتمی تقسیم پر اداروں کی کو آرڈی نیشن کونسل کا اجلاس

لاہور : کرتارپور کوریڈور پر بھارتی سکھ یاتریوں کی آمد کے حوالے سے انتظامات اور ذمہ داریوں کی حتمی تقسیم کے سلسلے میں کو آرڈی نیشن کونسل کا اجلاس ہوا۔
کرتارپور کوریڈور کے حوالے سے وفاقی و صوبائی اداروں کی کو آرڈی نیشن کونسل کا اجلاس ہوا۔ معاملات کی حتمی تقسیم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : کرتارپور راہداری: پاکستان کا سکھ زائرین کیلئے ویزا سسٹم آسان کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد، سیکرٹری طارق وزیر خان، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور، حج، بین المذاہب ہم آہنگی محمد داﺅد، سیکٹر کمانڈر ایف ڈبلیو او بریگیڈئیر عاطف، ڈپٹی کلکٹر کسٹمز، ملکی سلامتی کے حامل اداروں کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس، اسپیشل برانچ لاہور کے ذمہ داران و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سے روزانہ 5 ہزار یاتری اذان فجر سے نماز مغرب تک کے دورانیہ کے لئے کرتارپور آئیں گے۔ ٹرمینل کی مستقل دیکھ بھال اور مرمت، ٹرانسپورٹ کا نظام، ایف ڈبلیو اور کی کمپنی نوبل گلوبل کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ بھارتی شریوں سے پاسپورٹ لے کر انہیں راہداری کارڈ دیا جائے گا، جس کو واپس کر کے بھارتی سکھ یاتری پاسپورٹ وصول کر لیں گے۔
ذرائع کے مطابق نوبل گلوبل کی گاڑیاں سکھ یاتریوں کو مخصوص مقام سے لے کر واپسی پر اسی مقام پر چھوڑیں گی۔ پانچ ہزار سکھ یاتریوں کو روزانہ طعام، قیام، علاج معالجہ کی مفت سہولیات پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی، متروکہ وقف املاک بورڈ کی معاونت سے فراہم کرے گی۔
سکھ یاتریوں کو ایک یوم کا کھانا فراہم کرنے پر تقریبا 10لاکھ روپے خرچ ہوں گے، ایک سکھ یاتری کا فی کس 200 روپے تخمینہ لگایا گیا ہے۔ منشیات کی روک تھام اور چیکنگ کی غرض سے انٹی نارکوٹکس کا خصوصی کاﺅنٹر بھی بنایا گیا ہے۔
کرتار پور ٹرمینل پر امیگریشن، ایف آئی اے، نادرا، کسٹمز کے اہلکار تعینات ہوں گے۔ کرتار پور ٹرمینل کی سیکورٹی مستقل بنیادوں پر رینجرز کے سپرد ہوگی، تاہم گوردوارے کے انٹرنل سیکورٹی کے حوالے سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے گارڈز بھی تعینات کیئے جائیں گے۔