اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

آرٹیکل 149 ایک شوشہ ہے، نہ کچرا اور نہ ہی مسائل حل ہوں گے : فاروق ستار

14 ستمبر, 2019 14:14

کراچی : ایم کیوایم بانی کی اشتعال انگیز تقریر کے کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی، فاروق ستار کا کہنا ہے کہ کراچی کا کچرہ گردشی کچرہ ہے، جو اٹھ نہیں رہا، ایک محلے سے اٹھا کر دوسرے محلے منتقل کیا جارہا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 22  اگست کو ایم کیوایم بانی کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد میڈیا ہاوسز پر حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

فاروق ستار، عامر خان، کنور نوید جمیل، قمر منصور اور دیگر ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

مدعی مقدمہ ایس ایچ او تھانہ آرٹلری میدان پیش نہیں ہوئے۔ مدعی کی جانب سے عدالت میں درخواست جمع کرائی گئی کہ عزیز کے انتقال کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتا ہوں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس کی سماعت ترجیح بنیادوں پر کی جائے گی، لمبی تاریخ نہیں دے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ میں مزید انتطامی یونٹ بننے چاہیے : فاروق ستار

عدالت نے 24 ستمبر کو مدعی مقدمہ کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

پیشی کے موقع پر ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست کے واقعے پر ہم سب نے مذمت کی۔ ہم میں سے کوئی اس واقعے میں حصہ نہیں بنا تھا۔ ریاست اور حکومت کو ہمارے لئے فیصلہ کرنا چاہیے۔ ایسے مقدمات عدلیہ پر بوجھ ہیں۔

آرٹیکل 149 کے معاملے پر چلنے پر بحث پر فاروق ستار نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے تجربے کی روشنی میں کہتا ہوں کہ آرٹیکل 149 (4) کا شوشہ صرف ایک شوشہ ہے۔ اس سے نہ کراچی کا کچرا اور نہ ہی مسائل حل ہوں گے۔ یہ کراچی والوں کو تسلی اور جھوٹی امید دکھائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فروغ نسیم بہترین قانون دان ہیں، میں ان کی نیت پر شک نہیں کر رہا لیکن اس اقدام سے کراچی والوں کے زخم حل نہیں ہونے والے ہیں۔ کراچی کا کچرہ گردشی کچرہ ہے، جو کراچی سے ہی نہیں اٹھ رہا۔ کراچی کا کچرا ایک محلے سے اٹھا کر دوسرے محلے منتقل کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ22 اگست 2016 کو ایم کیوایم کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کے دوران ایک شخص جاں بحق اور کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top