مقبول خبریں
شاہد خاقان عباسی نے جھکنے کے بجائے ہمیشہ جیل جانے کو ترجیح دی : شہباز شریف

اسلام آباد : شہباز شریف نیب کے ہاتھوں گرفتار شاہد خاقان عباسی کے گھر پہنچ گئے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے گھر جا کر اہلخانہ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت، کارکنان اور عوام شاہد خاقان عباسی کے جذبے اور قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بہادری، سچائی، ایمانداری اور اہلیت کا دوسرا نام شاہد خاقان عباسی ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے اور جھکنے کے بجائے ہمیشہ جیل جانے کو ترجیح دی۔
یہ بھی پڑھیں : شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگ لی
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کے ان رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے نظریئے، پارٹی وفاداری اور پرخلوص عوامی خدمت کی قابل فخر مثال قائم کی۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں جس قدر صلاحیت سے نواز رکھا ہے، وہ اسی قدر عاجزی اور انکساری کا پیکر ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مزید کہا کہ شاہد خاقان نے بطور وزیراعظم ریکارڈ مدت میں ریکارڈ کام کیا۔ ایل این جی ٹرمینل کی ریکارڈ مدت میں تکمیل ان کا کارنامہ ہے، جس سے ملک میں گیس کی قلت کا خاتمہ ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھا تھا۔
خط میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی بالادستی اور تقدس کی خاطر ذمہ داری کے احساس سے کھلا خط لکھا ہے۔ ہرجگہ ہمیشہ کہتا ہوں کہ زیر حراست تمام ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم این اے کا دستوری حق ہے کہ وہ اپنے حلقے کےعوام کی خواہشات کو پیش کرے۔ افسوس میری کوششوں کا کوئی اثر نہ ہوا۔ جمہوریت عمل سے مضبوط ہوتی ہے، محض الفاظ کے اظہار سے نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے خط میں کہا تھا کہ میرے پروڈکش آرڈر اکثر اجلاس کے بعد مجھے موصول ہوئے ہیں۔ انتہائی افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اسپیکر آفس یہ ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی دستوری ذمہ داری ہے کہ وہ تمام ایم این ایز کی اسمبلی میں حاضری یقینی بنائیں۔ بطور ایوان کے محافظ و نگہبان اسپیکر قومی اسمبلی کے اقدامات کو بذات خود بولنا چاہیے۔ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اس ضمن میں اسپیکر کو مکمل رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
رہنماء مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ منتخب نمایندوں کے استحاق اور حقوق پر پارلیمانی روایت کو رہنما اصول کے طور پر استعمال ہونا چاہیے۔ انہوں مطالبہ کیا کہ بلا امتیاز تمام ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتا ہوں، جب تک تمام ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوتے ہیں۔ پروڈکشن آرڈرز کے بعد میں دانستہ اور رضاکارانہ طور پر ایوان میں آنے سے قاصر ہوں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں اس حقیقت سے بھی بخوبی آگاہ ہوں کہ آپ کا دفتر حکومت کے دباؤ میں ہے۔