مقبول خبریں
سلامتی کونسل کا اپنی قراردادوں کو نظر انداز کرنا، ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے : ملیحہ لودھی

نیو یارک : ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کو کشمیر سے متعلق قراردادوں پرعمل کرنے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کی کارکردگی مباحثے سے خطاب میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا اپنی قراردادوں کو نظر انداز کرنا ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قراردادوں پرعمل نہ ہونے کی قیمت کشمیریوں نے اپنے خون سے ادا کی ہے۔ سلامتی کونسل کو کرفیو ختم کرانے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔
I told UNGA that the Security Council must act, by demanding that India lift the curfew, end the communication blackout, allow people to exercise all their rights; release all those detained; halt human rights violations, including use of force against unarmed demonstrators pic.twitter.com/LN64dXRBj5
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) September 13, 2019
ملیحہ لودھی نے کہا کہ سلامتی کونسل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول جبری گرفتاریوں اور مظاہرین پر پیلٹ گنز کے استعمال کو بھی رکوانا ہوگا۔
یاد رہے کہ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں نئی دہلی حکومت کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے فیصلے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مارپیٹ اور تشدد کا الزام لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : سلامتی کونسل اجلاس : برطانیہ کا مقبوضہ وادی میں تحقیقات کا مطالبہ، رکن ممالک کا تشویش کا اظہار
مختلف دیہاتیوں نے یہ بتایا کہ انہیں لاٹھیوں اور کیبلز سے مارا گیا اور انہیں بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔
اس رپورٹ کے مصنف صحافی سمیر ہاشمی نے لکھا کہ مختلف گاؤں کے رہائیشیوں نے انہیں اپنے زخم دکھائے، تاہم نشریاتی ادارہ حکام سے ان تمام الزامات کی تصدیق کرنے سے قاصر رہا۔
اس حوالے سے سمیر ہاشمی نے ایک ٹوئٹ بھی کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ‘میں نے جنوبی اضلاع میں کم از کم نصف درجن دیہات کا دورہ کیا، جہاں مجھے ان تمام دیہات کے لوگوں سے راتوں کو چھاپے، مارپیٹ اور تشدد کے بارے میں سننے کو ملا۔
#Thread
As part of this investigation – I visited multiple villages, and met several people who made these allegations across South Kashmir. The Indian army said the claims were ‘baseless and unsubstantiated’
https://t.co/BDVppUVjvG— Sameer Hashmi (@sameerhashmi) August 30, 2019
وہ لکھتے ہیں کہ ‘ڈاکٹروں اور صحت کے حکام بیماریوں سے قطع نظر کسی بھی مریض سے متعلق صحافیوں سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں، لیکن دیہاتیوں نے مجھے وہ زخم دکھائے جو مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پہنچائے گئے’۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک گاؤں کے رہائشیوں کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے دہلی اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان دہائیوں پرانے انتظام کو ختم کرنے کے متنازع فیصلے کے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد ہی بھارتی فوج گھر، گھر گئی۔