اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگ لی

12 ستمبر, 2019 13:28

اسلام آباد : شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کی تقرری پر قوم سے معافی مانگ لی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے۔ یہ (ن) لیگ کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

ایل این جی ریفرنس میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھ پر الزم لگایا کہ میں وزارت خارجہ کی گاڑی استعمال کرتا ہوں۔ ملک کا وزیراعظم تھا، بتا دیتے تو آفس پہنچنے کے لیے تانگہ یا اوبر کرا لیتا۔

یہ بھی پڑھیں : تمام ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں، شاہد خاقان کا اسپیکر کو کھلا خط

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک سال سے نیب تفتیش کر رہا ہے، 55 دن سے ریمانڈ چل رہا ہے، ابھی تک کیس سمجھ نہیں آیا، نیب کا ادارہ ہی غلط ہے۔ یہ (ن) لیگ کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔ یہ کیسا ادارہ ہے کہ پہلے سابق وزیراعظم کو گرفتار کرتے ہیں اور اس کے بعد ان کے خلاف کیس بناتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے، تو بتائیں کیا کرپشن کی گئی ہے۔ تفتیشی افسر کہتا ہے کہ کابینہ کا فیصلہ غلط تھا۔ یہ فیصلہ ہونا چاہئے کہ ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے؟

واضح رہے کہ احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے مزید 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور کہا کہ کل جو چیف جسٹس نے کہا بات ساری وہی ہے، یہ سارے سیاسی کیس ہیں، مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پر جعلی کیس بنادیں گے، ان کو بے شک ایک ہی بار 90 دن کا ریمانڈ دے دیں، بات وہی ہے جو میں نے پہلے دن کردی تھی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top