مقبول خبریں
آرٹیکل 140، کراچی پر قبضہ قرار، کوشش ہوئی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا : بلاول بھٹو

حیدرآباد: بلاول بھٹو نے آرٹیکل 140 کو کراچی پر قبضہ کرنا قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کراچی پر غیر آئینی قبضے کی کوشش کی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر قانون نے کہا وہ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم صوبے کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے، ہمارے ملک، عوام، آئین اور ہم سب کو ایک مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس طریقے سے ہمارے کٹھ پتلی حکمران اور غیر جمہوری قوتوں نے مل کر ہمارے ملک میں جمہوریت، آئین اور صحافت کی آزادی پر حملے کیے ہیں اور اب یہ ایک نئے انداز سے حملے کررہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں جو انقلابی مقاصد ہم نے حاصل کیے تھے، جیسے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری سلسلہ چلتا رہا، میڈیا اور عدلیہ کی آزادی کے لیے چھوٹے چھوٹے اقدام کیے گئے، انسانی اور جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے اقدام کیے گئے تھے اب وہ حقوق چھینے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : آرٹیکل 149 (4) کیا ہے؟
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم کہہ سکتے تھے کہ پاکستان جمہوری ملک ہے، اسی پاکستانی جمہوریت کو آج آمریت کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آمروں کے خلاف لڑ کر جو آزادی اور طاقت میڈیا نے حاصل کی تھی، وہ آزادی جس کی وجہ سے کوئی پاکستان کی جمہوریت کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا تھا، جس کے ذریعے ظالم کو بے نقاب کرتے تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج صحافیوں کی آزادی پر پابندی لگا کر، صحافی برادری پر دباؤ ڈالنا اور سازش کے تحت معاشی طور پر کمزور کیا جارہا ہے تاکہ یہ کٹھ پتلی حکومت ظلم جاری رکھے، اپنی عوام سے حقوق چھینتی رہے اور ہمارا میڈیا ان کے خلاف کچھ نہ بول سکے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے آمروں سے لڑ کر، قربانیں دے کر آئین اٹھارویں ترمیم کی صورت میں 1973 کے اصل آئین کو بحال کیا اور یہ کٹھ پتلی حکومت ہماری اٹھارویں ترمیم پر حملے کرتے آرہے ہیں۔
مکمل پریس کانفرنس دیکھیں : http://www.facebook.com/bilawalhouse
انہوں نے کہا کہ ایک طرف صوبے کے عوام کو ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے، وسائل نہیں دیئے جارہے ہیں اور دوسری طرف صوبوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طریقے سے آئین قدرتی وسائل کو تحفظ دیتا ہے کہ جہاں وسائل ہو پہلے انہیں دیا جائے، لیکن وفاق کہتا ہے کہ سندھ کی گیس پورے ملک میں دی جائے اور صوبے میں استعمال نہ کی جائے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وزیراعظم نے سندھ میں کھڑے ہو کر کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے وفاق تباہ ہورہا ہے جبکہ وفاق کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں، نااہل ، کٹھ پتلی حکومت کی وجہ سے صوبوں کو کم پیسے مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان میں معاشی انصاف لانا ہے تو وفاق جو صوبےکے وسائل چھیننا چاہ رہا ہے اسے ختم کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حیران کن بات ہے کل وفاقی وزیر قانون نے حکومت کی طرف سے اعلان کیا وہ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی بھی صورت میں اس صوبے کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ کیا کوئی مذاق ہے کہ وسائل بھی چھین لو، حقوق بھی چھین لو، جمہوری نظام میں ہماری آواز دبادیں، ہمارا پانی رکوا کر، گیس کا حصہ نہ دے کر معیشت کو تباہ کر کے صوبے کا معاشی قتل کرنے کی کوشش کریں، ہماری بچوں کے حقوق بھی محفوظ نہیں اور اس پر سے اعلان کرتے ہیں کہ وفاق کراچی،جو صوبے کا دارالحکومت ہے اس پر قبضہ کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کیا مذاق ہے کہ ایک طرف مودی کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کرلیا اور دوسری طرف کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ عجیب ہے ہم کہتے ہیں کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ عمران خان کرے گا اور باقی پاکستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں وہ عمران خان کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کشمیر میں جمہوری حقوق اور رائے شماری کو عمران خان بچائے گا، جس نے پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، وہ عمران خان کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو بچائے گا، جس نے اپنے ملک کی ہر سیاسی جماعت کی قیادت کو سیاسی قیدی بنادیا ہے‘۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’ مختلف زبان اور قومیت کے لوگوں پر مشتمل ملک کے نظام کو چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے، وفاق کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ صوبوں کو جوڑ کر رکھے، ہم نے بہت مشکل سے اس وفاق کو بچایا ہے‘۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ پہلے بھی یہ ملک ٹوٹا جب اس قسم کی ذہنیت اسلام آباد سے چل رہی تھی تو وہ صوبہ جو ہم سے کم محب وطن لوگ نہیں تھے، جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی قربانیاں دی تھیں وہ ہم سے الگ ہوگیا‘۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ غیرجمہوری قوتیں کیا سمجھتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی آخری وقت تک ان قوتوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہے گی۔