بدھ، 19-مارچ،2025
بدھ 1446/09/19هـ (19-03-2025م)

الیکشن کمیشن میں ممبران کی تعیناتی، عدالت کی جواب کے لیئے وفاق کو 10 دن کی مہلت

12 ستمبر, 2019 13:06

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں ممبران کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر عدالت نے وفاق کو 10 دن کی مہلت دے دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن میں دو نئے ممبران کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے موقع پر وزرات پارلیمانی امور، سیکرٹری صدر پاکستان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے جواب جمع کرانے کیلئے عدالت سے مہلت کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے فریقین کو دس دن کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سارا ریکارڈ آجائے تو جواب جمع کرا دیں گے۔ آپ نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن فنکشنل ہو؟

کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی

چیف الیکشن کمشنر نے خالد محمود صدیقی اور منیر کاکڑ سے حلف لینے سے انکار کیا تھا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ ممبران کی تقرری آئین کے آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ممبران کا حلف لینے سے انکار کیا ہے۔ 23 اگست کو سیکریٹری پارلیمانی امور کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا تھا۔

جواب کے مطابق صدر نے ممبران کی تقرری کرتے ہوئے 213 اے اور بی کی خلاف ورزی کی ہے۔ آرٹیکل 214 میں ممبران کے حلف کا طریقہ کار موجود ہے۔ حلف وہ لے سکتا ہے، جو بطور ممبر تعینات تصور کیا جائے۔ صدر کی جانب سے دو ممبران کا تقرر تعیناتی کے تحت نہیں آتا ہے۔

الیکشن کمیشن کے جواب کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے بھی دئیے گئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top