ہفتہ، 22-مارچ،2025
ہفتہ 1446/09/22هـ (22-03-2025م)

غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس : سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی، کیس بھونڈا مذاق ہے : مصطفیٰ کمال

07 ستمبر, 2019 12:57

کراچی : غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت میں مصطفیٰ کمال سمیر دیگر پیش ہوئے۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اس کیس کے نام پر مجھ سمیت عدالت اور انصاف کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا گیا ہے۔

احتساب عدالت کراچی میں ساحل سمندر کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال، سابق ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت میں نیب کے تفتیشی افسر عبدالفتح حاضر نہ ہوئے، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کی کیا رپورٹ ہے؟

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مفرور ملزمان کے گھر پر نوٹس ارسال کردیے محسوس ہوتا کہ کچھ ملزمان پاکستان سے باہر ہیں۔

وکیل صفائی زین ملک، وکیل عامر نقوی نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ ریفرنس قابل سماعت ہے بھی یا نہیں ہے۔ سب سے پہلے ہمیں ریفرنس کے قابل سماعت ہونے کے متعلق دلائل کی اجازت دی جائے۔ ریفرنس میں کئی جگہ پر تضاد ہے ہمیں ریفرنس کے متعلق آپ کو مطمئن کرنا لازم ہے۔ ہمیں وقت دیا جائے تاکہ ریفرنس کو مزید سمجھا جاسکے۔  

مصطفیٰ کمال کے وکیل حسان صابر نے بھی عدالت سے مہلت طلب کرلی

عدلت نے مہلت دیتے ہوئے سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی

واضح رہے کہ مصطفیٰ کمال اور دیگر کے خلاف ساحل سمندر پر ساڑھے پانچ ہزار مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کیلیے یکجہتی کی فضا کو بڑھانا ہے: فردوس عاشق

پیشی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ کیس سرے سے ہی بے بنیاد ہے۔ یہ زمین کبھی سرکاری زمین تھی ہی نہیں، اس کیس کا عنوان ہی غلط ہے، یہ پاکستان ہے، انصاف کے نام کی حکومت ہے، یہاں انصاف ہے ہی نہیں۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ میرا کوئی بینک ٹرائل یا کوئی بھی کرپشن یا کوئی بھی جائیداد نہیں نکال پائے، میرے ساتھ انتقامی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کیس کے نام پر مجھ سمیت عدالت اور انصاف کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا گیا ہے۔

کراچی کے کچرے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کچرے کی بدترین صورتحال ہے۔ اس مسئلہ کے حل کے لیے وفاقی حکومت سمیت سب لوگ آئے۔ آج کراچی دنیا کے بدترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ شہر کی صفاِئی کے نام پر اربوں روپے فنڈ کہاں جاتا ہے؟

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج بھی سٹی انتظامیہ کے پاس کچرا اٹھانے کے لیے وہی وسائل ہیں جو میرے دور میں تھے، آئندہ الیکشن میں میرا پلان میرا ماضی ہے۔

کشمیر سے متعلق انہوں نے اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو اخلاقی زبان نہیں سمجھ آرہی ہے۔ اب باتوں سے نہیں بلکہ قوت بازو سے کام چلے گا۔ ہم عالمی دنیا سے امید نہیں کر سکتے کہ وہ اس معاملے میں کردار ادا کرے گی۔ کشمیر پاکستان سے مدد مانگ رہا ہے اور پاکستان کو ان کی مدد کے لیے قوت کا استعمال کرنا پڑے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top