ہفتہ، 22-مارچ،2025
جمعہ 1446/09/21هـ (21-03-2025م)

منشیات کیس : سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی، حکمران ظالم ٹولہ ہے : رانا ثناء اللہ

07 ستمبر, 2019 10:47

لاہور: منشیات کیس میں جج کی عدم موجودگی کے باعث رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع، رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکمران ظالم ٹولہ ہے۔

لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں منشیات کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنماء رانا ثناء اللہ کے کیس کی سماعت کے موقع پر رانا ثناءااللہ کو پیش کیا گیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کر دیا تھا اور پولیس کی بھاری نفری احاطہ عدالت کے اندار اور باہر تعینات کر دی گئی تھی۔

منشیات کیس کے جج کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔ عدالت کے ریڈر نے رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع کر دی۔

مزید پڑھیں : رانا ثناءاللہ کیس : جج کا دوران سماعت کیس سننے سے انکار

پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رانا ثںاء اللہ کا کہنا تھا کہ حکمران ظالم ٹولہ ہے۔ ظلم کی رات بہت جلد ختم ہونے والی ہے، ظلم کی حکومت زیادہ دیر نہیں رہ سکتی ہے۔ کفر کی حکومت چل سکتی ہے، لیکن ظالم حکومت نہیں چل سکتی۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ انہوں نے سیاسی انتقام کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کرنا اور جیلوں میں ایذا پہنچانا، اس کے علاوہ حکومت کو کوئی کام نہیں ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر لگایا گیا الزام جعلی اور یہ فراڈ کیس ہے۔

رانا ثناء سے اظہار یکجہتی کے لیئے آئے رہنماء مسلم لیگ (ن) احسن اقبال نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ تمام سیاسی کارکنوں میں اپنے حوصلے اور جوانمردی کی مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو بدترین حالات میں رکھا گیا ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے کوئی گلہ شکوہ نہیں کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کیس ہمارے نظام عدل کے لئے ٹیسٹ کیس ہے۔  ان کے کیس کے جج کو واٹس سیل پر تبدیل کرنا غیر مناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے اس معاملے کا نوٹس نہ لیا تو مستقبل میں من پسند ججوں کی تقرری کر کے اپنی مرضی کے فیصلے لینے کا حکومت کے لئے دروازہ کھل جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کیس میں ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا، اگر ان کا فیصلہ تبدیل نہ کیا گیا تو لوگوں کو نظام عدل پر اعتماد مزید کم ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہمسایہ ملک چاند پر پہنچ گیا اور ہم اپنے نظام عدل میں واٹس ایپ پر فیصلے کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرض موجودہ حکومت نے ایک سال میں لیا، ملک معاشی طور پر کریش کر رہا ہے، صنعتیں بند ہو رہی ہیں، عوام کا برا حال ہے۔ (ن) لیگ دور میں پاکستان ترقی کر رہا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، حکومت نے بجٹ میں سی پیک منصوبوں کیلئے فنڈز نہیں رکھے، حکومت کی نااہلی کا بوجھ عوام پر ہے۔

انہوں نے واضح الفاظ میں ڈیل کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، مسلم لیگ (ن) کی ڈیل پاکستانی عوام اور آئین کے ساتھ ہے، کسی ڈیل کا کوئی تصور نہیں، جب بھی نواز شریف کی اپیل عدالت میں زیر سماعت ہوتی ہے تو عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے لئے حکومت خود ڈیل کی باتیں شروع کر دیتی ہے۔ آئینی راستہ یہی ہے کہ نئے انتخابات کرائے جائیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top