مقبول خبریں
جج ویڈیو اسکینڈل : ناصرجنجوعہ سمیت 3 ملزمان بری

اسلام آباد : مقامی عدالت نے جج ویڈیو اسکینڈل کیس میں نامزد ملزمان ناصرجنجوعہ خرم یوسف اور غلام جیلانی کو بری کردیا۔ کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواب نے کی۔
احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تین ملزمان کو بری کردیا، ملزمان کو جب جج شائستہ کنڈی کی عدالت لایا گیا تو فاضل جج نے سماعت سے انکار کردیا۔
وکیل ملزمان کی جانب سے سول جج شائستہ کنڈی سے سماعت پر اصرار کیا گیا، مگر سول جج شائستہ کنڈی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے دوسرے جج کو کیس منتقل کرنے کی ہدایت کی۔
ملزمان کو جب جج شائستہ خان کنڈی کے روبرو پیش کیا گیا تو سول جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر کیس نہیں سن سکتی ہوں۔ وکیل نے استدعا کی کہ آپ کو کیس سننا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : جج کا طرز عمل ادارے کے لیے بدنما داغ کی طرح ہے، سپریم کورٹ کا جج ویڈیو اسکینڈل پر فیصلہ
جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ جب کہہ دیا کہ نہیں سن رہی آپ مجھے جانتے ہیں۔ کسی اور جج کے پاس کیس بھیج رہی ہوں وہ سنیں گے۔ وکیل نے کہا کہ بہت گیمز ہیں، آپ ہی سن لیں یہ کیس تو بہتر ہے۔ اگر کوئی چاہتا کہ کیس آپ نہ سنیں، اس کے باوجود آپ کو سننا چاہیے۔
جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ایک دفعہ جو کہنا تھا میں کہہ چکی ہوں۔ میں کیس نہیں سنوں گی، مزید کچھ نہیں کہتی۔
سول جج شائستہ کنڈی کی کیس کی سماعت سے معذرت کے بعد کیس پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے کی۔
ایف آئی اے کی عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں تینوں ملزمان کو کلیئر قرار دیا گیا، ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ اگر عدالت چاہے تو ملزمان کو رہا کردے۔
وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ کہ ایف آئی اے نے تفتیش مکمل کرلی ہے۔ پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے تینوں ملزمان کو بری کردیا۔