اتوار، 23-مارچ،2025
اتوار 1446/09/23هـ (23-03-2025م)

لندن: کشمیر ریلی میں بھارتی سفارت خانے کو ‘نقصان’ پہنچنے پر 2 افراد گرفتار

05 ستمبر, 2019 09:14

لندن : برطانوی دارالحکومت میں بھارتی سفارت خانے کے باہر مقبوضہ کشمیر سے اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاج کے سلسلے میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

لندن کے میئر کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’میئر پرامن اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کرنے کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ایک چھوٹے سے طبقے کی جانب سے کی گئی اشتعال انگیز اور غیر قانونی سرگرمی کی مذمت کی۔

میئر کی جانب سے یہ بیان مودی مخالف مارچ کے ایک روز بعد دیا گیا، جس میں پاکستان اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے افراد نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی نعرے لگائے تھے۔

مزید پڑھیں : لندن: مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستانی ہائی کمشنر کی برطانوی پارلیمنٹیرینز کو بریفنگ

مذکورہ احتجاج کا انتظام جموں اینڈ کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) نے کیا تھا، میئر لندن نے احتجاج کے دوران بھارتی ہائی کمشین کی عمارت کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات کی مذمت کی۔

اس حوالے سے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بھارتی مشن نے کہا تھا کہ ’پرتشدد‘ احتجاج میں ہائی کمیشن کو نقصان پہنچایا گیا۔

جس کے جواب میں میئر لندن صادق خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اس ناقابلِ قبول رویے کی مذمت کرتا ہوں اور کارروائی کے لیے یہ معاملہ میٹرو پولیٹن پولیس کے سامنے بھی اٹھایا گیا ہے‘۔

اس کے ساتھ بھارتی ہائی کمیشن نے ایک تصویر بھی شیئر کی تھی جس میں ایک شیشہ چٹخا ہوا اور کھڑکی بظاہر انڈوں سے آلودہ نظر آرہی تھی۔


احتجاج کے بعد میٹرو پولیٹن پولیس نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں اور بھارتیوں کے مابین جھڑپ کے نتیجے میں 4 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف لندن میں بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر بھارتی سفارت خانے کے باہر ہونے والے مظاہروں پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے شکایت کی تھی۔

برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اپنی گفتگو میں نریندر مودی نے ایک بڑے ہجوم کے ہاتھوں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر یومِ آزادی پر ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کا حوالہ دیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم بورس جانسن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ہائی کمیشن، اس کے عملے اور وہاں آنے والے افراد کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے‘۔

دوسری جانب جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے صدر تحسین گیلانی کا کہنا تھا کہ احتجاج زیادہ تر ’پر امن اور کامیاب‘ تھا، لیکن سیکیورٹی رضاکاروں نے آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو تقریر کرنے سے روکا اور جب انہیں مزاحمت کی تو انہیں پیچھے دھکیلا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top