مقبول خبریں
آصف زرداری اور فریال تالپر کے جوڈیشنل ریمانڈ میں 19 ستمبر تک توسیع

اسلام آباد: احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی، آصف زرداری اور فریال تالپر کے جوڈیشنل ریمانڈ میں 19 ستمبر تک توسیع کردی۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں پارک لین، بینک اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ ریفرنسز پر سماعت ہوئی۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جوڈیشنل ریمانڈ مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں : ‘‘دیکھتے نہیں ہو میری بہن پیچھے ہے’’ آصف زرداری نے سکیورٹی اہلکار کو چھڑی مار دی
احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے ریفرنس پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ درخواستیں میں سن لیتا ہوں، لیکن مین کیس متعلقہ جج ہی سنیں گے۔
منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے حاضری لگا کر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو واپس بھیجنے کا حکم دیدیا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے نیب کو آج کی سماعت پر ہر صورت منی لانڈرنگ ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔
احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے آصف زرداری اور فریال تالپر کے جوڈیشنل ریمانڈ میں 19 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ تین جولائی کو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس پارک لین پیراتھنن کیس میں چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کلیئر جبکہ اسی کیس میں آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی گئی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کے اس کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر اور ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی خصوصی طور پر شریک ہوئے تھے۔ ڈی جی نیب راولپنڈی جعلی اکاؤنٹس پارک لین پیراتھنن کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ بھی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نیب دو کیسز، پارک لین اور پارک لین پرتھنن کیس میں الگ الگ تحقیقات کر رہا ہے۔
پارک لین پراتھنن کیس میں تحقیقات مکمل ہونے پر بلاول بھٹو سے متعلق کوئی ثبوت نہیں مل سکا تھا، جس کے بعد انہیں اس معاملے سے کلیئر کر دیا گیا تھا۔ اب بلاول بھٹو کے خلاف صرف پارک لین کیس میں تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارک لین پراتھنن کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان ہوا، جس کی ذمہ داری سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر افراد پر عائد ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کے معاملے میں پارک لین پیراتھنن ایک اہم کیس تھا، جس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ابتداء میں بلاول بھٹو کو ملزم نامزد کیا تھا۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے بلاول بھٹو زرداری سے اس متعلق پوچھ گچھ بھی کی تھی تاہم کیس کی تحقیقات میں بلاول بھٹو کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ہیڈ کوارٹرز میں پارک لین کیس کے حوالے سے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی، جس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا، لیکن اس کیس میں بلاول کو کلیئر کردیا گیا تھا۔