جمعرات، 20-مارچ،2025
جمعرات 1446/09/20هـ (20-03-2025م)

پاکستان اقلیتوں کیلئے بہت بڑا فیصلہ لے چکا، اب بھارت کو لچک دکھانی ہوگی : ڈاکٹر فیصل

04 ستمبر, 2019 14:40

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے لیے اپنا عزم پورا کرنے کے لیے پہلے ہی بہت بڑا فیصلہ لے چکا ہے، اب بھارت کی جانب سے سیاسی لچک دکھانی ہوگی۔

بھارتی وفد سے کرتارپور راہداری پر بات چیت کے تیسرے دور کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کشمیر کی حالیہ کشیدگی کے باوجود ان کی یہ بات چیت مثبت رہی ہے۔

مزید پڑھیں : امریکا کا پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے وفود کے درمیان بات چیت کا تمام محور کرتارپور راہداری ہی رہا۔ دونوں فریقین نے کرتارپور راہداری کو فعال بنانے کے لیے مسودے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے، تاہم اس معاملے میں ابھی 2 سے 3 نکات پر متفق ہونا باقی ہے، جبکہ زیادہ تر رکاوٹیں دور کرلی گئی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے مقامی اور بین الاقوامی سکھ یاتری بھی کرتارپور جائیں گے، تاہم بھارت کے کم از کم 5 ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے، لیکن اگر تعداد زیادہ ہوگئی تو بھی پاکستان قبول کرے گا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی بات کو واضح کرتے ہوئے بتایا کہ گنجائش کے مطابق جتنے بھی مزید یاتری بھارت سے پاکستان آئیں گے، انہیں بھی خوش آمدید کہا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نومبر میں گرو بابا نانک کے جنم دن کے موقع پر اپنی جانب سے کرتار پور راہداری کا افتتاح کردے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت اپنی جانب جاری کام کا خود ذمہ دار ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے رواں ماہ کے دوران ہی میڈیا نمائندوں کو کرتارپور راہداری کا دورہ کروایا جائے گا اور وہاں موجود سہولیات کے بارے میں بریفنگ بھی دی جائے گی۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے لیے اپنا عزم پورا کرنے کے لیے پہلے ہی بہت بڑا فیصلہ لے چکا ہے، تاہم اب بھارت کی جانب سے سیاسی لچک دکھانی ہوگی اور پھر یہ کام انجام پا جائے گا۔

یاتریوں کی آمد سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت سے سکھ یاتری بسوں کے ذریعے پاکستان آئیں گے۔ پاکستان کی سرحد کے اندر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ڈیوٹی لگی ہوئی ہوگی، ویزا کی غیر موجودگی میں یاتریوں کی شناخت کے لیے انہیں کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی مذہبی رسومات پوری کرنے کے بعد یاتری ایک ہی دن میں واپس بھارت چلے جائیں گے۔ تاہم پاکستانی اور بین الاقوامی یاتری وہاں کتنی دیر تک قیام کرسکیں گے اس حوالے سے انہوں نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top