مقبول خبریں
کیا موبائل فون کے استعمال سے دماغ کا کینسر ہو سکتا ہے؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی حمایت یافتہ نئی تحقیق میں موبائل فون کے استعمال اور دماغہ کینسر کے درمیان تعلق کے بارے میں تفصیلات و حقائق پیش کیے گئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کرائے گئے ایک نئے جائزے میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ موبائل فون کے استعمال اور دماغی کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائرلیس ٹیکنالوجی کے وسیع پیمانے پر استعمال کے باوجود اس جائزے میں دماغی سرطان کے واقعات میں کوئی اضافہ نہیں پایا گیا۔
مطالعے میں کہا گیا کہ یہ نتیجہ ان افراد پر بھی لاگو ہوتا ہے جو اکثر طویل فون کالز کرتے ہیں یا ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔
حتمی تجزیے میں 1994 سے 2022 تک 63 مطالعات شامل تھے اور یہ 10 ممالک کے 11 تفتیش کاروں نے کیے جن میں آسٹریلوی حکومت کی تابکاری تحفظ اتھارٹی کے ماہرین بھی شامل تھے۔
ڈبلیو ایچ او اور صحت کے دیگر بین الاقوامی اداروں نے اس سے قبل کہا تھا کہ موبائل فون میں استعمال ہونے والی تابکاری سے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے۔
انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) کی جانب سے فی الحال اسے ‘ممکنہ طور پر کارسینوجینک’ یا کلاس ٹو بی کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔
ایجنسی کے مشاورتی گروپ نے 2011 میں اپنے آخری جائزے کے بعد سے نئے اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے درجہ بندی کا جلد از جلد از جلد ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔