مقبول خبریں
وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کی امید سنا دی
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منظوری سے تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف ملنے کی امید سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ نے نیویارک میں امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نئے قرض پروگرام کی منظوری میں امریکہ نے مدد کی، چین کے تعاون سے ہی قرض پروگرام کا حصول ممکن ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر جو اضافی بوجھ ڈالا گیا تھا اسے کم کیا جائے گا، ریٹیلرز، ہول سیلرز، زراعت اور پراپرٹی کے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ماضی میں بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرتا رہا ہے، امید ہے کہ مستقبل میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں:آئی ایم ایف نے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دیدی
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری پر کہنا ہے کہ امریکی مدد اور چین کا تعاون پروگرام کی منظوری کی وجہ بنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اب نان فائلر کی اصطلاح ختم کرنے جارہی ہے، ٹیکس نہ دینے والوں پر ایسی پابندیاں لگائیں گے کہ وہ بہت سے کام نہیں کرسکیں گے، حکومت کے پاس لوگوں کے طرزِ زندگی کا ڈیٹا موجود ہے، کس کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں،کتنے بیرونِ ممالک سفر کئے سب معلومات ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ دوست ممالک سے جو قرض لیا ہے اس میں چین کا حجم سب سے زیادہ ہے، آئی ایم ایف پوچھتا ہے کہ اسے واپس کیسے کریں گے، حکومت کے پاس اب معاشی اصلاحات کے سوا کوئی چارہ نہیں، اس کے لیے ٹیکس نیٹ سے باہر موجود شعبوں کو دائرہ کار میں لانا ہوگا۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ برس محصولات میں 29 فی صد اضافے کے باوجود ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 9 فی صد رہی، 9 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کسی بھی ملک کی معیشت کو استحکام نہیں دلا سکتا۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے جمعرات کو پاکستان کے بیل آؤٹ پیکج کی مد میں ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری کردی ہے، جس کی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے دی، نیا قرض پروگرام 37 ماہ پر مشتمل ہے۔