مقبول خبریں
بچوں سے زیادتی کے جرم میں ملزمان کو 106 سال قید کی سزا
برطانیہ میں دو دہائی قبل دو لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 7 افراد کو 106 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ان افراد کو 2000 کی دہائی کے اوائل میں شمالی انگلینڈ کے شہر روتھرہیم میں کیے گئے جرائم کے جرم میں سات سے 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یہ کیسز نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے آپریشن اسٹوو ووڈ کے نتیجے میں بچوں کے جنسی استحصال کے حوالے سے ایک دہائی سے جاری تحقیقات کے بعد سامنے آئے ہیں۔
ان تحقیقات کا آغاز 2014 میں جے رپورٹ کی اشاعت کے بعد ہوا تھا، جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 1997 سے 2013 کے درمیان روتھرہیم میں کم از کم 1400 لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں پایا گیا کہ پولیس اور سماجی تحفظ فراہم کرنے والے ادارے بچوں خاص کر نابالغ لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی روکنے میں ناکام رہی ہیں۔
سنگین، منظم اور بین الاقوامی جرائم کی تحقیقات کرنے والے ادارے این سی اے کے مطابق اس آپریشن کے نتیجے میں اب تک 36 افراد کو مجرم قرار دیا جا چکا ہے۔
تازہ ترین سزائیں شیفیلڈ کراؤن کورٹ میں نو ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمے کے اختتام پر سامنے آئیں۔
کم عمر لڑکیوں کو بھنگ، شراب یا نشہ آؤر شے استعمال کرواکر پارک، کار، سپر مارکیٹ کار پارکنگ اور یہاں تک کہ قبرستان میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
حکام کے مطابق محمد امر، محمد سیاب، یاسر عجائب، محمد ضمیر صادق، عابد صدیق، طاہر یاسین اور رمین باری کو اپریل 2003 سے اپریل 2008 کے درمیان کیے گئے جرائم کے ارتکاب پر قید کی سزا سنائی گئی۔