مقبول خبریں
توہینِ مذہب کے الزام میں گرفتار شخص تھانے میں پولیس تشدد سے ہلاک
کوئٹہ کے کنٹونمنٹ تھانے میں ایک پولیس کانسٹیبل نے توہین مذہب کے الزام میں گرفتار شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عبدالعلی نامی ملزم کو حراست میں لیکر دو روز قبل خروٹ آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مبینہ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس اسٹیشن کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور مشتبہ شخص کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
کوئٹہ پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ مظاہرین کی بڑی تعداد کی وجہ سے خروٹ آباد تھانہ غیر محفوظ تھا اس لیے ملزم کو کنٹونمنٹ تھانے منتقل کر دیا گیا۔
تاہم، دفعہ 295 سی کے تحت الزامات کا سامنا کرنے والے عبدالعلی کو سید خان سرحدی نامی ایک پولیس افسر نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ پولیس حراست میں تھا۔
خروٹ آباد تھانے کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ عبدالعلی کی لاش سول اسپتال منتقل کرنے کے بجائے متعلقہ پولیس سرجن کو پوسٹ مارٹم کے لیے محفوظ مقام پر طلب کرلیا گیا ہے۔