بدھ، 9-اکتوبر،2024
بدھ 1446/04/06هـ (09-10-2024م)

عدیلہ بلوچ: اقوام متحدہ کی نرس سے خودکش بمبار بننے تک کا سفر

25 ستمبر, 2024 13:43

کوئٹہ : تربت سے گرفتار خودکش بمبار خاتون عدیلہ بلوچ نے نے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق تربت سے گرفتار خودکش بمبار عدیلہ بلوچ نے والدین کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں کوالیفائیڈنرس ہوں اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا پروجیکٹ چلارہی ہوں، میراکام لوگوں کی مدد کرنا اور زندگیاں بچاناہے لیکن بدقسمتی ہےکہ میں ایسےعناصرکےساتھ رہی جنہوں نے مجھے بھٹکایا۔

عدیلہ بلوچ نے بتایا بلوچ خواتین کو خودکش حملےکیلئے ورغلایا جاتا ہے، مجھےبھی دہشت گردوں نے سبز باغ دکھائے۔ خودکش بمبار خاتون نے بتایا کہ مجھے ایسے بہکایا گیا کہ میں خودکش حملہ کرنے کیلئے تیار ہوگئی۔

اقوام متحدہ کی نرس سے خود کش بمبار بننے تک کا سفر:

انہوں نے کہا کہ نہیں سوچا کہ میرے خودکش حملے سے کتنے معصوم لوگوں کی جان جائے گی، دہشت گردوں کی جانب سےنئی اور خوشگوار زندگی کے سبز باغ دکھائے گئے اور اپنےگھر والوں کوبتائےبغیردہشت گردوں کےپاس پہاڑوں میں چلی گئی، وہاں جا کر مجھے احساس ہوا یہاں مشکلات اور سخت زندگی کے سوا کچھ نہیں، میرے علاوہ وہاں اور بھی بہکائے ہوئے بلوچ نوجوان موجود تھے۔

عدیلہ بلوچ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا تاثرکہ بلوچ خواتین مرضی سے خودکش حملہ کرتی ہیں جھوٹ ہے، دہشت گردبلیک میل کرکے بلوچ خواتین کوورغلاتےہیں جس کی میں گواہ ہوں، مجھے اپنے غلط راستے پر چلنے کا احساس تک نہیں ہوا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ میں پہاڑوں پر3دن رہی ہوں، پہاڑوں پربہت سخت حالات ہیں کھانےکوکچھ نہیں، جس کسی کوبھی دیکھا ہر کسی کےہاتھ میں بندوق تھی، میرےعلاوہ پہاڑوں پرایک اور لڑکی بھی تھی، مجھے نہیں پتہ وہ کہاں سےآئی اسے بھی ورغلاکرلائےتھے اور پہاڑوں پرہرکسی کانام کوڈمیں ہوتا ہے۔

گرفتار خاتون نے ابلوچ نوجوان کیلئے پیغام میں کہا کہ جوغلطی میں نےکی ہےآپ نہ کریں، اس میں صرف ہمارانقصان اورنہ ہی ایسے کاموں سےکوئی آزادی ملتی ہے، جن لوگوں سےمیں ملی ہوں ایسے لوگ آپ کوملیں تووالدین کو ضروربتائیں۔

یہ راستہ بربادی کاراستہ ہےخودکش حملےمیں استعمال کرکےمارناحرام راستہ ہے، میں نہیں چاہتی کہ بلوچ نوجوان غلطی کریں جومیں نے کی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top