مقبول خبریں
چیف جسٹس نے حمزہ شہباز اور عائشہ احد کو طلب کرلیا
لاہور: عائشہ احد پر مبینہ تشدد کیس میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے حمزہ شہباز اور عائشہ احد کو آج طلب کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعوے دار عائشہ احد کو دھمکیاں ملنے کے کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر وکیل عائشہ احد نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود حمزہ شہباز کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور عائشہ احد کو آج طلب کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز اگر لاہور میں ہیں تو آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔
دوسری جانب حمزہ شہباز سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد علی عمران اور ڈرائیور سرور کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں حبس بے جا اور چھینا جھپٹی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز سے 16 اپریل 2010 میں شادی ہوئی،16 فروری 2011 کو ڈرائیور سرور کو بھیج کر مجھے نیا گھر دکھانے کا بہانا کر کے بلایا، 178 ڈی ماڈل ٹاون میں حمزہ شہباز اور علی عمران پہلے سے موجود تھے، دونوں ملزمان نے میرا موبائل پرس، اور قیمتی زیورات اتارلیے، سادہ کاغذات اور اسٹام پیپر پر دستخط سے انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تشدد سے کپڑے پھٹ گئے اور شور مچانے پر اہل علاقہ اکٹھے ہوگئے جس پر دونوں وہاں سے فرار ہوگئے۔
گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس پاکستان نے عائشہ احد پر تشدد کے حوالے سے مقدمہ درج کرنے کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ ملک سے باہر ہونے کے باعث حمزہ شہباز عدالت میں پیش نہیں ہوسکے تھے۔