مقبول خبریں
اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں کے بعد دیہاتوں کو گھیر لیا، فوجی چوکیاں قائم

شام میں بشارالااسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے اور اب کچھ دیہاتوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گولان کی پہاڑیوں میں شامی دیہاتوں کے ایک سلسلے کو گھیرے میں لینے کے بعد عارضی موجودگی کو مستقل کرنے کیلئے فوجی نقل و حرکت بڑھا دی ہے۔
گولان کی پہاڑیوں میں اُترنے کیلئے جباتہ الخشب کے علاقے میں اسرائیلی اڈے پر نصف درجن سے زائد گاڑیاں موجود ہیں جبکہ نئی کچی سڑکوں سے جوڑا گیا ہے جس پر اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بشار حکومت کا خاتمہ؛ اسرائیل نے شام میں فوجی نقل و حرکت بڑھادی
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کسی تیسرے اڈے کے آغاز کی طرح لگتا ہے جو چند میل آگے جنوب میں دیکھا جا سکتا ہے۔
جباتہ الخشب کے میئر محمد مریودن نے سوال اٹھایا ہے کہ اسرائیلی فوجی اڈے بنارہے ہیں یہ کیسے عارضی ہو سکتا ہے؟۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا شام کے صوبے حلب سمیت کئی مقامات پر حملہ
المریود نے وضاحت کی کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے جباتہ الخشب کے قریب بستی کی چوکی کی تعمیر کے لیے گاؤں میں پھلوں کے درختوں اور قدرتی ذخیرے کے ایک حصے میں واقع دیگر درختوں کو تباہ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج شام کی سرزمین کے اندر اور کچھ معاملات میں اس سے آگے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون تک پہنچ گئی۔
مزید پڑھیں: کیا اسرائیل نے شام پر چھوٹا نیوکلئیر دھماکا کیا؟ پہاڑ ریزا ریزا
اب اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 ءکے جنگ بندی معاہدے کے مطابق اسرائیلی افواج 90 مربع میل کے بفر زون کے اندر اور باہر منتقل ہو رہی ہیں۔