مقبول خبریں
‘صدر کسی بھی جج کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری کورٹ منتقل کر سکتے ہیں’

اسلام آباد: سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا اعلیٰ عدلیہ کے تمام ججوں نے آئین کی پاسداری اور حفاظت کا حلف اٹھایا ہے؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر اور پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر ججوں نے آئین کی پاسداری اور تحفظ کا حلف اٹھایا ہے تو کیا آرٹیکل 200 پاکستان کے آئین کا حصہ نہیں ہے؟
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 200 کے تحت ’صدر مملکت کسی بھی جج کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کر سکتے ہیں جس کیلئے متعلقہ جج کی رضامندی ضروری ہے‘۔
مزید پڑھیں:آصف علی زرداری کو صدارتی پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کر دی گئی
انہوں نے مزید لکھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور دونوں متعلقہ ہائی کورٹس سے مشاورت لازمی ہے، کیا ہمیں اس واضح آئینی شق یا کسی خط کو ترجیح دینی چاہیے؟
گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے 3 ججوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کر دیا تھا۔
ایک روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے دوسرے صوبوں سے ججز کے تبادلوں پر صدر آصف علی زرداری کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس کو دوسری ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ نہ لایا جائے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کو بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کردیا گیا ہے۔