مقبول خبریں
اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے فلسطینیوں پر تشدد کا انکشاف

فلاحی ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے درجنوں فلسطینیوں میں تشدد اور بھوک کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 183 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا،وہ جیل کے رنگ کے جمپ سوٹ پہنے ہوئے تھے اور کئی سالوں کی نظر بندی کے آثار دکھا رہے تھے۔
مزید پڑھیں:تین صیہونیوں کے بدلے اسرائیل نے 183 فلسطینیوں کو رہا کردیا
مزید پڑھیں:آج صیہونی فوج کے ہاتھوں کتنے فلسطینی قیدی رہا ہونگے؟
عرب میڈیا کے مطابق ان میں سے کئی لوگ تھکے ہوئے اور کمزور دکھائی دے رہے تھے جب انہوں نے بس سے غزہ کے شہر خان یونس میں واقع یورپین ہسپتال تک مختصر پیدل سفر کیا، جس کے بعد ہجوم نے ان کا خیر مقدم کیا اور اپنے اہل خانہ سے دوبارہ مل گئے۔
قیدیوں کے فلاحی ادارے کے مطابق جب بھی قیدیوں کو رہا کیا جاتا ہے، تو ہمیں قیدیوں کی لاشیں انکے خلاف کیے جانے والے جرائم کی سطح کی عکاسی کرتی ہیں، جن میں 7 اکتوبر کے بعد کی سطح پر تشدد، بھوک کے جرائم، منظم طبی جرائم، اور ان میں سے متعدد کی خارش کے انفیکشن کے علاوہ قیدیوں کو ان کی رہائی سے پہلے کی جانے والی شدید مار پیٹ بھی شامل ہے۔
فلسطینی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ یہ سلسلہ ان کی کئی شہادتوں کے مطابق کئی دنوں تک جاری رہا اور کچھ معاملوں میں پسلی ٹوٹ گئی۔