مقبول خبریں
کیا بھارتی ساختہ آئی فونز پاکستان میں استعمال ہو رہے ہیں؟

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے باضابطہ طور پر تصدیق کی ہے کہ بھارت میں تیار کردہ آئی فونز اور متعلقہ ڈیوائسز پر پاکستانی مارکیٹ میں فروخت یا استعمال پر پابندی عائد ہے۔
یہ فیصلہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے اٹھائے گئے سائبر سیکیورٹی خدشات کی روشنی میں سامنے آیا ہے، جسے پی ٹی اے نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی مارکیٹ میں میڈ ان انڈیا آئی فونز کی فروخت اور استعمال ممکن نہیں۔
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کے تحت موجودہ درآمدی پابندیوں کے تحت بھارتی مصنوعات کی درآمد پر سختی سے پابندی ہے اور پاکستان میں بھارتی ساختہ آئی فونز اور ڈیوائسز کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ بھارت کے لیے جاری کردہ جی ایس ایم اے کے ٹائپ ایلوکیشن کوڈز کو رجسٹر نہیں کرتا، جس سے ملک میں بھارتی ساختہ ڈیوائسز کی فعالیت کو مؤثر طریقے سے روکا جاسکتا ہے۔
سائبر سکیورٹی کے خطرات سے متعلق حکومتی ایڈوائزری
کابینہ ڈویژن نے اس سے قبل وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی چیف سیکریٹریز کو سائبر سکیورٹی رسک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں بھارتی ساختہ موبائل فونز اور الیکٹرانک ڈیوائسز سے لاحق ممکنہ خطرات کو اجاگر کیا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ایڈوائزری میں پاکستان کے حساس انفارمیشن انفراسٹرکچر میں بھارتی مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مینوفیکچرنگ کے دوران چھیڑ چھاڑ کے ذریعے ڈیٹا کی خلاف ورزی، میل ویئر، اسپائی ویئر اور ہارڈ ویئر یا سافٹ ویئر میں وائرس کے خطرے کا حوالہ دیا گیا۔
ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ایپل پورٹلز کی نقل کرنے والی جعلی ویب سائٹس، جعل سازی ای میلز اور ہارڈ ویئر میں شامل بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر کے ذریعے حساس ڈیٹا کو ہیک کیا جاسکتا ہے۔