اتوار، 9-فروری،2025
اتوار 1446/08/10هـ (09-02-2025م)

نیوزی لینڈ میں اسرائیلیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد

29 جنوری, 2025 11:57

نیوزی لینڈ میں اب ویزا کے لیے درخواست دینے والے اسرائیلیوں کو اپنی فوجی سروس کے بارے میں تفصیلات بتانے کی ضرورت ہوگی۔

کئی ممالک میں اسرائیلی فوجیوں کے داخلے پر پابندی ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے جس کے مقبوضہ علاقوں میں مستقبل کے تنازعات پر اہم نفسیاتی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

فلسطین نواز تنظیموں نے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیلی فوجیوں کے خلاف دنیا بھر کی عدالتوں میں 50 سے زائد شکایات دائر کی ہیں۔

نیوزی لینڈ غزہ جنگ کے دوران مظالم کا ارتکاب کرنے والے فوجیوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی میڈیا نے صیہونی جارحیت کی شکست کو بے نقاب کر دیا

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے اقدامات بہت سنجیدہ ہیں۔

سیاحتی ویزے کے لئے درخواست دینے والے اسرائیلیوں کو یہ ظاہر کرنا ہوگا کہ آیا انہوں نے فوج میں خدمات انجام دی ہیں یا نہیں۔ یا وہ جنگی، انسانیت کے خلاف جرائم یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ایک صیہونی فوجی کو سوالنامہ بھرنے کے بعد نیوزی لینڈ میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی ٹرمپ کی مخالفت کرکے فلسطین کی حمایت میں سامنے آگیا

اسرائیلی اخبار ہارٹز نے کہا ہے کہ جنوبی افریقا، سری لنکا، بیلجیئم، فرانس اور برازیل نے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف شکایات درج کرائی ہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این نے فوج کے انفارمیشن سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر روزانہ تقریبا دس لاکھ پوسٹس شائع کرتے ہیں جن میں غزہ میں جنگی جرائم میں ان کے ملوث ہونے کی دستاویزات موجود ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top