مقبول خبریں
پارا چنار: 70 گاڑیوں پر مشتمل چوتھا قافلہ سامان لیکر کرم پہنچ گیا

ضلعی انتظامیہ نے جمعے کے روز تصدیق کی کہ اشیائے ضروریہ سمیت دیگر سامان لے کر چوتھا قافلہ تشدد زدہ کرم پہنچ گیا ہے۔
قافلے میں شامل گاڑیاں ادویات، کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر روزمرہ کی اشیاء سے بھری ہوئی ہیں جن کا مقصد بحران زدہ علاقے میں شدید قلت کو دور کرنا ہے۔ 70 گاڑیوں پر مشتمل قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں اور ادویات بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلے کی سکیورٹی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کی گئی تھی جب کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی ان دستوں میں شامل تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرم کے متاثرین میں معاوضے کی تقسیم کا کام بھی آج سے شروع ہوگا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اپر اور لوئر کرم کے 100 سے زائد دیہات ساڑھے تین ماہ سے محاصرے میں ہیں۔
خاص طور پر 21 نومبر 2024 کو پشاور سے پارا چنار جانے والے قافلے پر حملے کے بعد سے خطے کو شدید کشیدگی کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں جاں بحق ہوئے۔
امن معاہدوں کے باوجود پارا چنار جانے والی مرکزی شاہراہ بدستور بند ہے جس کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی فراہمی معطل ہے۔
مقامی تاجروں کو دوبارہ سپلائی کرنے کے مقصد سے سامان کی فراہمی کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے پیش نظر ایک قافلہ ضلع کی طرف روانہ کیا گیا تھا لیکن دہشت گردوں کے ڈپٹی کمشنر پر حملے کے نتیجے میں تمام قافلے روک دیے گئے تھے۔
حکام نے کلیئرنس آپریشن بھی شروع کیا ہے اور قبائلی ضلع کے نچلے حصے کی چار ویلج کونسلوں میں عارضی طور پر بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے کیمپ قائم کیے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ ادویات کی ایک کھیپ پاراچنار روانہ کردی گئی ہیں جو ڈی ایچ کیو اسپتال ایم ایس ڈی کے حوالے کی جائیں گی۔
عہدیدار نے بتایا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر کے ذریعے مجموعی طور پر 1.5 ٹن ادویات بھیجی گئی ہیں اور زمینی راستوں کی بحالی تک دوائیں ہوائی طور پر روانہ کی جائیں گی۔