مقبول خبریں
جوبائیڈن نے رخصتی سے قبل اہلخانہ کو بڑا ریلیف دیدیا

جو بائیڈن نے رخصت ہونے سے قبل خاندان کے قریبی افراد کو ’سیاسی محرکات پر مبنی مقدمات‘ میں ’قبل از وقت‘ معافی دیدی۔
عالمی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں اپنے آخری گھنٹوں میں ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے 6 جنوری 2021 کو یو ایس کیپیٹل ہل پر ہونے والے پرتشدد حملے کی تحقیقات کرنے والی امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے ارکان، عملے اور عینی شاہدین کو بھی معافی دے دی۔
مزید پڑھیں:جوبائیڈن امریکی اور جاپانی کمپنی کے درمیان رکاوٹ بن گئے
جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ’ان سرکاری ملازمین نے عزت اور وقار کے ساتھ ہماری قوم کی خدمت کی ہے اور وہ غیر منصفانہ اور سیاسی محرکات پر مبنی مقدمات کا نشانہ بننے کے مستحق نہیں‘، یہ غیر معمولی حالات ہیں اور میں اپنے ضمیر کی آواز سنتے ہوئے خاموش نہیں رہ سکتا۔
تاہم کل شب حلف لینے والے 47ویں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 سال قبل امریکی کیپیٹل ہل میں ہونے والے فسادات میں ملوث تقریباً 1600 افراد کیلئے مُعافی اور سزاء میں کمی کا حکم جاری کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:سابق امریکی صدر جوبائیڈن جاتے جاتے ڈاکٹر عافیہ کو مُعاف نہیں کرسکے
دوسری جانب امریکی صدر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جو بائیڈن پاکستانی خاتون شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو معاف نہیں کرسکے،
امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے ایکس (سابقہ ٹویٹ) پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 11 بج کر 45 منٹ پر جو بائیڈن نے عافیہ صدیقی کو معافی دینے سے انکار کر دیا۔‘
کلائیو سٹیفرڈ سمتھ نے اس سے قبل 18 جنوری کو بتایا تھا کہ انہوں نے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن سے پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو معافی دینے کی اپیل کی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ شب بطور امریکی صدر حلف اٹھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے بار بار اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ’انتقام‘ کا وعدہ کیا تھا اور کچھ کو مجرمانہ کارروائی کی دھمکی بھی دی تھی۔